لندن : برطانیہ میں متعاصب بس ڈرائیور نے مسافر مسلم خاتون کو دہشت قرار دیتے ہوئے نقاب اتارنے کا مطالبہ کردیا، انتظامیہ نے مسلم خاتون سے بدتمیزی کرنے پر ڈرائیور کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا۔
تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے شہر بریسٹول میں ایک بس ڈرائیور نے بس میں سفر کرنے والی 20 سالہ مسلم خاتون کے ساتھ ناروا سلوک اختیار کرتے ہوئے دہشت گرد قرار دیا اور نقاب اتارنے کا مطالبہ کیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاتون اپنے دو ماہ کے کمسن بچے کے ہمراہ بس میں سوار ہوئی تو بس کے ڈرائیور نے تعاصب کی بنا پر خاتون سے بے نقاب ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ بس میں دھماکا کرسکتی ہے‘۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی بس ڈرائیور کے ناروا سلوک کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جو خاتون نے خود بنائی تھی۔
برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاتون نے بس ڈرائیور کے برے رویے کی ویڈیو ریکارڈ کی تو ڈرائیور نے سوال کیا کہ ویڈیو کیوں بنا رہی ہو جس پر خاتون نے جواب دیا تھا کہ حکام سے تمہاری شکایت کرنے کےلیے ویڈیو بنارہی ہوں۔
میڈیا کا کہنا تھا کہ ڈرائیور کے رویے پر بس میں موجود ایک اور خاتون نے کہا کہ ’خاتون کی مرضی وہ جو لباس چاہے پہنے، تمہیں کیا مسئلہ ہے‘ جس پر ڈرائیور نے جواب دیا کہ ’دنیا خطرناک ہے اس لیے مجھے بس میں سوار ہونے والے ہر مسافر کا چہرہ دیکھنا ہے‘۔
متاثرہ مسلمان خاتون کا کہنا تھا کہ بس کا متعاصب ڈرائیور کافی دیر تک میری توہین کرتا رہا اور بس میں موجود دیگر مسافروں پر بھی زور دیتا رہا کہ تمام مسافر میرا چہرہ دیکھیں، کہیں میں بم بس میں خودکش دھماکا نہ کردوں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بس ڈرائیور کی جانب سے کی جانے والی توہین ناروا سلوک کے باعث نوجوان خاتون بہت زیادہ خوفزدہ ہوگئی ہیں۔
— First WestofEngland (@FirstBSA) August 10, 2018
برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈرائیور کی جانب سے مسافر کے ساتھ بد تمیزی کرنے پر بس کمپنی کی جانب سے معذرت کرتے ہوئے حکام کے ساتھ تعاون کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔
بس سروس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈرائیور کی جانب سے مسافر خاتون کے ساتھ متعاصبہ رویہ اختیار کرنے پر افسوس ہوا، کمپنی کا کام تمام رنگ، نسل اور مذہب کے افراد کو سروس فراہم کرنا ہے۔