اسلام آباد: عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی 13 جنوری تک عبوری ضمانت منظور کر لی۔
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے پی ٹی آئی کے 26 نومبر کے احتجاج سے متعلق مقدمات میں نامزد بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی 13 جنوری تک عبوری ضمانت منظور کر لی۔
26 نومبر کے احتجاج پر بشریٰ بی بی کے خلاف درج مقدمات میں عبوری ضمانتوں کی درخواست پر سماعت ڈیوٹی جج شبیر بھٹی نے کی، بشریٰ بی بی کے خلاف تھانہ ترنول میں ایک اور 3 مقدمات تھانہ رمنا میں درج ہیں۔
بشریٰ بی بی اپنے وکلا کے ہمراہ کمرہ عدالت میں پیش ہوئیں، عدالت نے بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت 13 جنوری تک منظور کی، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے 50، 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور کی۔
26 نومبر کو 90 فیصد معاملات طے ہوچکے تھے لیکن۔۔۔ اسلم گھمن کا انٹرویو میں تہلکہ خیز انکشاف
بشریٰ بی بی کے وکیل خالد یوسف نے بتایا کہ بشریٰ بی بی انسداد دہشت گردی عدالت میں بھی پیش ہوئی تھیں، لیکن چھٹیوں کی وجہ سے دہشت گردی مقدمات میں ضمانت دائر نہیں ہو سکی۔
دریں اثنا، اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ ٹو کیس پر سماعت ہوئی، کیس کی سماعت اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے کی، بانی پی ٹی آئی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا، بشریٰ بی بی بھی کیس کی سماعت کے لیے اڈیالہ جیل آئیں، ان کے وکیل ارشد تبریز عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل سلمان صفدر اور قوسین فیصل مفتی کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی، وکلا کی عدم موجودگی کے باعث پراسیکیوشن کے گواہ کا بیان ریکارڈ نہ ہو سکا، عدالت نے بغیر کارروائی توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت 30 دسمبر تک ملتوی کر دی۔