جمعرات, جنوری 23, 2025
اشتہار

پی ٹی آئی ممبران کی بشریٰ بی بی کی ریلی میں شمولیت اور ڈی چوک کی ضد پر تنقید

اشتہار

حیرت انگیز

پشاور: پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں ممبران نے بشریٰ بی بی کی ریلی میں شمولیت اورڈی چوک کی ضد پر تنقید کی۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، جس میں بتایا گیا اجلاس بشریٰ بی بی کی تجویزپرطلب کیا گیا، اجلاس کا مقصد دھرنے میں ممبران قومی وصوبائی اسمبلیوں کی کارکردگی کا جائزہ لینا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں حامد رضا اور سلمان اکرم راجہ کے استعفےکی وجوہات پوچھی گئیں اور ڈی چوک پہنچنے کی وجہ بشریٰ بی بی کو قرار دیا گیا۔

- Advertisement -

ذرائع کا کہنا تھا کہ ممبران نےبشریٰ بی بی کی ریلی میں شمولیت اورڈی چوک کی ضدپرتنقیدکی جبکہ ممبران قومی وصوبائی اسمبلیوں نے پارٹی قیادت پربھی تنقید کی۔

مزید پڑھیں : ’بشریٰ بی بی نے بے غیرت اور بے شرم جیسے الفاظ کا استعمال کیا‘

ممبران نے کہا پارٹی قیادت کو سنگجانی کا فیصلہ کرکے ریلی روکنی چاہیےتھی، جس پر بیرسٹر گوہر نے اجلاس میں بتایا کہ بانی پی ٹی آئی سنگجانی جانے پرمتفق تھے۔

بشریٰ بی بی نےاپنےاوپرتنقیدکوخاموشی سےسنا جبکہ سلمان اکرم اور حامد رضا نے شکوہ کیا کہ عہدیداروں کی بات نہیں سنی جاتی۔

اجلاس میں علی محمد خان نے بھی اپنے اوپر تنقید پر کہا کہ میں بانی پی ٹی آئی کوجوابدہ ہوں۔

یاد رہے پشاور میں پاکستان تحریک انصاف کےغیررسمی مشاورتی اجلاس میں شرکا نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ تمام قیادت سے اس حوالے سے بازپرس ہونی چاہیے،صرف اور صرف کارکنوں کی جرات نےدھرنا کامیاب بنایا۔

شرکانے قیادت کی کمزوریوں کاجائزہ لینےکامطالبہ بھی کیا، اجلاس میں علی امین گنڈاپور،عمرایوب،شوکت یوسفزئی ودیگر شریک تھے۔

اجلاس میں احتجاج کے شہدااور زخمیوں کےگھروں کےدورےکافیصلہ کیاگیا، وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا شہدا کے لواحقین کو ایک ایک کروڑ روپے ادا کئے جائیں گے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں