اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق خاتون اوّل بشریٰ بی بی کی جیل میں بہتر سہولیات کی فراہمی کیلیے دائر درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔
رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ کے اعتراض کے ساتھ جسٹس انعام امین منہاس نے درخواست پر سماعت کی جس میں بشریٰ بی بی کی جانب سے ایڈووکیٹ ظہیر عباس اور محمد عثمان گل پیش ہوئے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ سپرنٹنڈنٹ جیل کو دی گئی درخواست پر فیصلہ ساتھ نہیں لگا ہوا؟ اس پر وکیل نے بتایا کہ وہ تو درخواست لیتے بھی نہیں ہم نے کورئیر سے جیل حکام کو بھیجی، 2 اپریل کو دی جانے والی درخواست کی کورئیر رسید ہم نے ساتھ منسلک کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرا دی جائے تو آج ہی شامل تفتیش ہونے کو تیار ہوں، بشریٰ بی بی
گزشتہ روز بشریٰ بی بی نے اڈیالہ جیل میں بہتر سہولیات کیلیے اپنے وکلا کے ذریعے درخواست دائر کی تھی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ اپنی بہتر معیار زندگی کی وجہ سے قانون کے مطابق بہتر سہولیات کی حقدار ہیں۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ بشریٰ بی بی بطور خاتون اوّل وزیر اعظم ہاؤس میں مقیم رہی ہیں، سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ نے بہتر سہولیات کیلیے جیل حکام کو درخواست کی لیکن سپرٹینڈنٹ اڈیالہ جیل نے درخواست کان نہیں دھرے۔
’ان کے شوہر عمران خان کو اسی جیل میں بہتر سہولیات کا حقدار قرار دیا گیا ہے، استدعا ہے کہ فریقین کو اپنی قانونی ذمہ داریاں پوری کرنے کی ہدایت کی جائے۔ جیل رولز 1978 کے تحت بشریٰ بی بی کو بہتر سہولیات کی فراہمی کا حکم دیا جائے۔‘
درخواست میں وفاق، سپرٹنیڈنٹ اڈیالہ جیل اور چیف کمشنر اسلام آباد کو فریق بنایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سات سال قید کی سزا کاٹ رہی ہیں۔