مریم ریاض وٹو نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی غصے میں نہیں تھیں وہ مایوس تھیں کہ کوئی پلاننگ نہیں تھی، وہ ڈی چاک سے اپنی مرضی سے نہیں گئیں۔
اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ہمشیرہ بشریٰ بی بی مریم ریاض وٹو کا کہنا تھا کہ پارٹی نے سمجھا کہ بشریٰ بی بی کو نکالنا ضروری ہوگا مگر وہ مرضی سے نہیں گئیں، بشریٰ بی بی ڈی چوک سے اپنی مرضی سےنہیں گئیں، پارٹی انھیں روک رہی تھی کہ آپ نے احتجاج میں نہیں جانا۔
مریم ریاض نے بتایا کہ کل سیاسی میٹنگ میں گفتگو ہوئی بیرسٹرسیف نے جھوٹ بولا کہ بانی پی ٹی آئی سنگجانی پر رضامند ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ بشریٰ بی بی نے کہا قیادت نہیں لےکر جانا چاہتی تو ورکرز کیساتھ چلی جاؤں گی، پریس کانفرنس سے متعلق بھی بشریٰ بی بی کو نہیں بتایا گیا تھا، بشریٰ بی بی نے سیاسی کمیٹی اجلاس میں کہا قیادت کہاں تھی جب بانی کی کال تھی۔
ہمشیرہ بشریٰ بی بی نے کہا کہ پہلے یہ کہا جارہا تھا کہ بشریٰ بی بی نے خود ڈی چوک جانے کا فیصلہ کیا، فائنل کال کی تاریخ کا اعلان علیمہ خانم کے ذریعے بانی پی ٹی آئی نے کیا تھا۔
بانی پی ٹی آئی نے ہی بشریٰ بی بی کو کہا تھا کہ آپ نے ڈی چوک جانا ہے، بیرسٹر گوہر اور بیرسٹرسیف بانی پی ٹی آئی پر دباؤ ڈال رہے تھے کہ سنگجانی پرٹھیک ہے۔
مریم ریاض نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی جیل میں ویڈیو بنانے کی باتیں بھی غلط ہے، بشریٰ بی بی پر غلط بات ڈالی جارہی ہے، غلط الزام لگایا جارہا ہے۔