تازہ ترین

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج روانہ ہوگا

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

سعودی عرب: غیر ملکی اپنے کاروبار کے لیے لائسنس کیسے حاصل کرسکتے ہیں؟

ریاض: سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے کاروباری لائسنس کے حصول کے حوالے سے ہدایات جاری کردی گئی ہیں، حکام نے اس حوالے سے کچھ شرائط عائد کی ہیں۔

اردو نیوز کے مطابق سعودی وزارت سرمایہ کاری نے مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کو کاروباری لائسنس جاری کرنے کے لیے کفیل کی منظوری لازمی قرار دی ہے۔

سعودی وزارت سرمایہ کاری نے مقامی مارکیٹ میں کسی اچھوتی سروس کی فراہمی، کوئی نئی چیز تیار کرنے کے لیے ٹیکنالوجی یا نئی منفرد صنعتی کمپنی قائم کرنے کے خواہش مند سرمایہ کاروں کے لیے پرمٹ کے ضوابط جاری کردیے ہیں۔

وزارت کا کہنا ہے کہ اگر سرمایہ کاری پروگرام میں کوئی ایسا فریق شامل ہو جس کے پاس پہلے سے وزارت سرمایہ کاری کی جانب سے جاری پرمٹ موجود ہو تو ایسی صورت میں پراجیکٹ میں شامل افراد سے متعلق کوائف درج کرتے وقت اس کا تذکرہ ضروری ہوگا۔

وزارت سرمایہ کاری نے دوسری بڑی شرط یہ لگائی ہے کہ کاروباری پرمٹ کی درخواست دینے والوں کے لیے ضروری ہوگا کہ وہ کسی رجسٹرڈ سعودی یونیورسٹی یا کاروباری سرگرمیوں کے سرپرست ادارے کا خط پیش کرے۔

وزارت کے مطابق اگر سرمایہ کاری پرمٹ کا امیدوار سعودی عرب میں مقیم کوئی عام غیر ملکی ہے تو اسے سعودی کفیل سے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ بھی پیش کرنا ہوگا۔

کاروباری پرمٹ کا دورانیہ ایک سال ہوگا جس میں 5 برس تک سالانہ بنیاد پر توسیع ہوگی۔

توسیع کے لیے نگراں ادارے سے منظوری کا لیٹر پیش کرنا ہوگا، اگرپروجیکٹ میں شامل کوئی شخص سعودی یا منفرد اقامہ ہولڈر یا عام اقامہ ہولڈر ہو تو اس حوالے سے ہر ایک کی تفصیلات دینا ہوں گی۔

اگر کوئی سعودی کمپنی اس میں شریک ہوگی تو اس کے سجل تجاری کی تفصیلات کا اندراج لازمی ہوگا۔

وزارت سرمایہ کاری کا یہ بھی کہنا ہے کہ مذکورہ کاروباری پرمٹ کے اجرا کی سالانہ فیس 2 ہزار ریال ہوگی جبکہ وزارت میں انویسٹرز ریلیشنز سینٹر کی سالانہ سروسز فیس 10 ہزار ریال ہوگی۔ یہ پراجیکٹ کے چوتھے سال کے شروع سے وصول ہوگی۔

Comments

- Advertisement -