کراچی: جعلی اسناد والےقومی ونجی ایئرلائن کےپائلٹس اورفضائی میزبانوں کی فہرست تیار کرلی گئی ہے، جس میں پی آئی اے کے 46، ایئربلیو کے 3، سیرین کے 6 اورشاہین ایئر کے 2 ملازمین کی ڈگریاں جعلی نکلیں۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر سول ایوی ایشن اتھارٹی نے جعلی تعلیمی اسناد رکھنے والے قومی و نجی ائرلائنز کے پائلٹ اور فضائی میزبانوں کی فہرست تیار کر لی ہے، شاہین اور سرین ائرکے کاکپٹ کریو اور کیبن کریو کی تعلیمی اسناد کی تصدیق کروائی گئی۔
ابتدائی طور پر پی آئی اے۔ ائربلیو۔ سرین ائر اور شاہین ائر کے فضائی عملے کی تعلیمی اسناد کی تصدیق کروائی گئی، جعلی تعلیمی اسناد پر نوکریاں لینے والوں میں ائربلیو کاکپٹ کریو کے جاوید ملک اور سید عبداللہ اصغر شامل ہیں۔
قومی ائر لائن کاکپٹ کریو کے سرمد رضوی، صابر رحمان اور تراب بخاری کی تعلیمی اسناد جعلی نکلیں جبکہ پی آئی اے کیبن کریو کی 43 تعلیمی اسناد جعلی ہیں۔
قومی ایئرلائن میں جعلی ڈگریوں پر کام کرنے والوں میں حرا اختر،غزالہ امبر، شہلا ناصر، وحید حیدر، رضوانہ ، عذرا بانو، رخسانہ فقیر، فاخرہ رحمت، مجاھد ملک اور عائشہ خان شامل ہیں۔
پی آئی اے کیبن کریو غلام حیدر، الماس اکبر، محمد انور، محمد عدنان، شائستہ اسحاق، صائمہ پروین، شاھدہ پروین، شازیہ مقصود، ریحان بٹ کی تعلیمی اسناد جعلی نکلیں جبکہ رخسانہ یاسمین، عظمی بختاور، شازیہ آفریدی، آرزو ، امان اللہ، فریدہ بشیر، عشرت پروین، عطیہ افتخار اور حنا دین کی تعلیمی اسناد جعلی قرار دے دی گئیں ہیں۔
انور مرزا، ریحان بٹ، آرزو۔فرح خان، قاسم رضا، مجید عالم، انور صادق، شازیہ، نوید ملک، مرزا حماد۔ مرزا عبدالروف۔تھریسا کارڈوزہ اور امان اللہ جعلی اسناد پر قومی ائرلائن میں تعینات ہیں۔
شاھین ائر کاکپٹ کریو محمد رضوان اور کاشف محمود کو تعلیمی اسناد جعلی ثابت ہونے پر طیارہ اڑانے سے روک دیا گیا جبکہ سرین ائر کیبن کریو کی چھ تعلیمی اسناد جعلی ثابت ہوئیں، جب میں اقرا افروز، مہوش صدیق، آمنہ اورنگ زیب، مہوش ناز، تحریم بتول اور مریم حسیب شامل ہیں۔
مزید پڑھیں : پی آئی اے کے 12 پائلٹس اور 73 کیبن کرو کی ڈگریاں جعلی نکلنے کا انکشاف
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قومی سمیت نجی ایئرلائنز کاک پٹ اورکیبن کریوفہرست میں شامل ہیں، پی آئی اے کے 46، ایئر بلیو کے 3، سرین کے 6 اور شاہین ایئر کے 2ملازمین کی ڈگریاں جعلی نکلی۔
یاد رہے سپریم کورٹ میں پائلٹس اورکیبن کروکی ڈگریوں کی تصدیق سے متعلق کیس پی آئی اے کے بارہ پائلٹس اور تہتر کیبن کروکی ڈگریاں جعلی نکلنے کا انکشاف ہوا تھا، جس پر عدالت نے پی آئی اے، سول ایوی ایشن کے سربراہ اور ڈگریوں کی تصدیق نہ کرنے والی یونیورسٹیوں کے سربراہوں کو طلب کرلیا تھا۔