پیر, جنوری 13, 2025
اشتہار

لاس اینجلس آگ، ٹرمپ نے کسے قصور وار ٹھہرایا؟

اشتہار

حیرت انگیز

ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس میں لگنے والی آگ پر نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وہاں کے حکام پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ’یہ ان کے ساتھ مسئلہ کیا ہے؟‘

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لاس اینجلس میں جاری مہلک جنگلاتی آگ کے حوالے سے کیلیفورنیا کے حکام پر نااہلی کا الزام عائد کر دیا۔

ٹرمپ کا اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر کہنا تھا کہ لاس اینجلس میں آگ اب بھی لگی ہوئی ہے۔ نااہل سیاستدانوں کو معلوم ہی نہیں کہ اسے کیسے روکا جائے۔

- Advertisement -

نو منتخب صدر نے کہا کہ وہاں کے حکام آگ بجھانے میں ناکام کیوں ہیں؟ ان کے ساتھ مسئلہ کیا ہے؟‘ یہ ہمارے ملک کی تاریخ کی بدترین تباہیوں میں سے ایک ہے۔

اُنہوں نے لکھا کہ لاس اینجلس میں آگ کی شدت اور رفتار نے فائر فائٹنگ کے نظام کو چیلنج کیا ہے اور ریاست کی تیاری پر سوالات اٹھائے ہیں۔ پیسیفک پیلی سیڈز کے علاقے میں پانی کے ہائیڈرنٹس خشک ہو گئے۔ دیگر علاقوں میں بھی پانی کی قلت نے آگ بجھانے کی کوششوں کو مزید مشکل تر بنادیا ہے۔

ٹرمپ کا ریاست کے ڈیموکریٹک گورنر گیون نیوسم پر بغیر ثبوت الزام عائد کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ آتشزدگی کے حوالے سے ناکام رہے ہیں۔

ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں کہا، ’ہزاروں شاندار گھر ملیا میٹ ہوچکے ہیں اور مزید جلد تباہ ہو جائیں گے۔ ہر جگہ موت کا راج ہے۔

لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی بھیانک آگ کی تازہ ترین صورت حال

واضح رہے کہ ریاستی حکام نے بتایا ہے کہ آگ نے اب تک کم از کم 16 افراد کی جان لے لی، 12 ہزار عمارتوں کو تباہ کردیا جس کے باعث ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں