منگل, مئی 13, 2025
اشتہار

خلیفہ حفتر کو سزائے موت کا حکم

اشتہار

حیرت انگیز

لیبیا میں عالمی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کے خلاف جنگ کرنے والے غیرقانونی مسلح افواج کے سربراہ خلیفہ ‏حفتر کو سزائے موت سنا دی گئی۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق مصراتہ ایئرفورس کالج پر حملے کے الزام میں خلیفہ حفتر اور اس کے نام ‏نہاد کمانڈرز کو سزائے موت کا حکم سنایا گیا ہے۔

خلیفہ حفتر اور اس کی عسکری قوتوں نے 2019 میں مصراتہ ایئرفورس کالج پر جیٹ طیاروں سے بمباری کی تھی۔ ‏اس فضائی حملے میں قومی مفاہمت کی حکومت کا ایک فوجی ہلاک ہو گیا تھا۔

لیبیا کے دارالحکومت پر قبضہ کرنے کے لیے جنرل خلیفہ حفتر کی فورسز اور نو منتخب جمہوری حکومت کے ‏درمیان گمسان کی لڑائی ہوئی تھی جس کے نتیجے میں اب تک سینکڑوں لوگ ہلاک ہوئے۔

لیبیا میں جاری جنگی صورت حال کے پیش نظر اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لیبیائی جنرل خلیفہ ‏حفتر سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اس دوران امن کی بحال پر تبادلہ خیال کیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے خفتر کے لیبیا میں انسداد دہشت گردی اور خام تیل کے ذخائر کی حفاظت کے حوالے سے ادا ‏کیے گئے غیرمعمولی کردار کا اعتراف کیا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں