پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں پی پی رہنما علی حیدر گیلانی نے جنوبی پنجاب کو بجٹ میں نظر انداز کرنے پر الگ صوبے کی آواز اٹھا دی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی کا بجٹ سیشن جاری ہے۔ اسپیکر ملک محمد احمد خان کی زیر صدارت اجلاس میں پنجاب میں ن لیگ کی حکومت کی اتحادی جماعت پیپلز پارٹی کے رہنما علی حیدر گیلانی بجٹ میں جنوبی پنجاب کو نظر انداز کرنے پر اتنا برہم ہوئے کہ الگ صوبے کی آواز اٹھا دی۔
علی حیدر گیلانی نے جنوبی پنجاب کو نظر انداز کرنے پر اسپیکر سے خصوصی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ جنوبی پنجاب سے نا انصافی ہوئی تو الگ صوبے کی آواز اٹھے گی۔ الگ صوبہ مانگنا ہمارا حق ہے اور انشا اللہ الگ صوبہ لے کر رہیں گے۔
پی پی رہنما کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمیں وسطی پنجاب کی ترقی پر اعتراض نہیں، لیکن جنوبی پنجاب کے اضلاع کیے ساتھ زیادتی نہ کریں اور وہاں کے ہیومن انڈیکس بہتر کریں۔ بجٹ کی کی گئی نا انصافی کا حساب لینا ہوگا۔
علی حیدر گیلانی نے بتایا کہ واسا لاہور کو 147 ارب روپے دیے گئے جب کہ واسا ملتان کو ایک روپیہ بھی نہیں دیا گیا۔ وہاں کے عوام آلودہ اور زہریلا پانی پینے پر مجبور ہیں۔ ہمیں پیسے نہیں دیے جاتے، آواز بھی ایوان تک نہیں پہنچتی۔ ہم بات کریں تو عظمیٰ بی بی کو اعتراض ہو جاتا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی پنجاب میں نئے صوبے بنانے کی آوازیں اٹھتی رہی ہیں۔
پیپلزپارٹی جیتی تو جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنائیں گے، بلاول بھٹو
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ماضی میں متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ اگر وہ الیکشن جیت کر حکومت میں آئے تو جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنائیں گے۔
جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کیلئے آئینی ترمیمی بل اسپیکر قومی اسمبلی کو پیش
عمران خان کے دور حکومت میں پی ٹی آئی کی جانب سے جنوبی پنجاب کے قیام کے لیے آئینی ترمیمی بل اسپیکر قومی اسمبلی کو پیش کیا گیا تھا۔
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن پر بڑی پابندی عائد، پی ٹی آئی نے مسترد کر دی