ہندو توا کی حامی مودی سرکار کی مسلم دشمنی کا مکروہ چہرہ پھر عیاں ہوگیا اذان دینا بھی جرم بنا دیا گیا اور 7 مساجد پر جرمانہ عائد کر دیا گیا۔
ملک کی سب سے بڑی نام نہاد سیکیولر ریاست کے دعوے دار بھارت کی مسلم دشمنی پوری دنیا پر عیاں ہے۔ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف ہندو انتہا پسندوں کے اقدام کسی سے ڈھکے چھپے نہیں۔ مودی حکومت کا مکروہ چہرہ ایک بار پھر دنیا کے سامنے عیاں ہوگیا ہے اور بھارت میں اذان دینا بھی جرم بنا دیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ریاست اترا کھنڈ کے شہر ہریدوار میں لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے کو جرم بناتے ہوئے سات مساجد پر جرمانہ عائد کردیا گیا۔
ہریدوار انتظامیہ نے اسپیکر کی آواز سے شور شرابے اور صوتی آلودگی کا بھونڈا نواز بنا کر پانچ ہزار کا جرمانہ کر دیا جب کہ دو مساجد کی تنبیہہ کی گئی ہے کہ اگر وہاں بھی اذان کی آواز کم نہ کی گئی تو ان کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔
ایسے انتہا پسند اقدام کی علما کی جانب سے شدید مذمت کی گئی ہے۔ جمعیت علمائے اتراکھنڈ کے صدر مولانا محمد عارف کا کہنا ہے کہ ہم نے وعدہ کیا تھا صوتی آلودگی نہیں ہوگی، پھر بھی پیسے مانگے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کیا صوتی آلودگی مساجد کے لاؤڈ اسپیکر سے ہوتی ہے جب کہ حال ہی میں کانوڑ یاترا میں حکومت نے ڈی جے اور لاؤڈ اسپیکر کی آواز بڑھانے کی منظوری دی اور یہ آواز نصف کلومیٹر دور سے بھی صاف سنائی دیتی تھی لیکن انتظامیہ کو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہوا۔