تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

دولت سے خوشی خریدی جا سکتی ہے؟ نئی تحقیق میں حیران کن انکشاف

بہت سے لوگوں کا ماننا ہے کہ دولت سے ہر چیز خریدی جا سکتی ہے لیکن کیا اس سے خوشی خریدنا ممکن ہے نئی تحقیق میں حیران کن انکشاف سامنے آیا ہے۔

زندگی گزارنے کے لیے پیسہ یا دولت بنیادی ضروریات میں سے ایک اہم ضرورت ہے۔ دنیا میں دو طبقے پائے جاتے ہیں جن میں سے ایک دولت زندگی گزارنے کے لیے کماتا ہے جب کہ دوسرا ایسا طبقہ ہے جس کی زندگی کا مقصد دولت میں اضافہ ہوتا ہے۔

بہت سے لوگوں کا ماننا ہے کہ دولت سے ہر چیز خریدی جا سکتی ہے لیکن کیا اس سے خوشی کو خریدنا ممکن ہے؟ اس حوالے سے ایک نئی مگر دلچسپ تحقیق ہوئی جس میں حیرت انگیز انکشاف سامنے آیا ہے۔

محققین کے مطابق بنیادی طور پر غریب افراد کی آمدنی بڑھنے سے ان کی خوشی میں بھی اضافہ ہوتا ہے جبکہ امیر طبقے میں یہ معاملہ الٹ ہو جاتا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ تحقیق امریکا کی پنسلوانیا یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے نوبل انعام یافتہ ماہر نفسیات ڈینیئل کاہنیمن نے کی اور جب اس کا نتیجہ اخذ کیا گیا تو وہ اس حیران کن حقیقت سے آشکار کرتا ہے کہ ہر فرد دولت میں اضافے سے خوش نہیں ہوتا۔

اس حوالے سے ڈینیئل نے دو تحقیقاتی رپورٹس کے ڈیٹا کا جائزہ لیا جن کے نتائج ایک دوسرے سے مختلف تھے اور پھر اس نئی تحقیق سے پتہ چلا کہ دنیا میں 15 سے 20 فیصد ایسے دولت مند بھی ہیں جو اپنی دولت میں اضافے سے خوش ہونے کے بجائے ناخوش ہوتے ہیں۔

اس دلچسپ تحقیق کے مطابق جب لوگوں کی آمدنی اچانک بڑھتی ہے تو ان کی زندگی میں ایک خوشی کا احساس بھی بڑھ جاتا ہے تاہم ان میں 15 سے 20 فیصد ایسے ہیں کہ جب ان کی آمدنی ایک لاکھ ڈالر سالانہ سے زیادہ ہو جاتی ہے تو پھر ان کے لیے خوش رہنا مشکل ہو جاتا ہے اور ان کی خوشی میں کمی آنے لگتی ہے۔

تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 30 فیصد افراد ایسے بھی ہیں کہ ان کی آمدنی جب ایک لاکھ ڈالرز سالانہ سے تجاوز کرتی ہے تو اس کے ساتھ ہی ان کی خوشی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

Comments

- Advertisement -