بدھ, مئی 14, 2025
اشتہار

کینیڈا میں ریسٹورنٹس اب ان چیزوں کا استعمال نہیں کرسکیں گے!

اشتہار

حیرت انگیز

کینیڈا میں ریسٹورنٹس پر بعض چیزوں کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ہے، اب وہ صارفین کو یہ چیزیں پیش نہیں کرسکیں گے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈا میں اب ریسٹورنٹس پلاسٹک کے بیگز، کھانے کے ڈبے یا کٹلری کا استعمال نہیں کرسکیں گے۔ تاہم عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ اس طرح کی پابندیاں غیر آئینی ہیں۔

حکام کی جانب سے ریستورانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ صارفین کو پلاسٹک کے بیگز، پلاسٹک کے کھانے کے ڈبے یا کٹلری پیش نہ کریں۔

ایک مرتبہ استعمال کیے جانے والے پلاسٹک پر پابندی کا قانون گذشتہ برس متعارف کرایا گیا تھا، جس کا مقصد یہ تھا کہ 2030 تک پلاسٹک ویسٹ کو مرحلہ وار بنیادوں پر ختم کیا جائے۔

نومبر میں تیل اور کیمیکل کمپنیوں نے اس سلسلے میں عدالت میں درخواست دائر کی تھی جس کے بعد کینیڈا کی ایک عدالت نے مقدمے میں فیصلہ سنایا تھا کہ یہ ’غیر معقول اور غیر آئینی‘ عمل ہے۔

کینیڈین حکومت نے حال ہی میں اپیل دائر کرتے ہوئے عدالت سے درخواست کی ہے کہ وہ اس پابندی کو کالعدم قرار دینے کے حکم کو واپس لے۔ اس طرح سنگل یوز پلاسٹک کی تیاری، فروخت یا اسٹور میں استعمال پر پابندی نافذ ہو گئی ہے۔

کچھ شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ اچھی بات ہے کہ اسٹور مالکان سے ایسا کرنے کا تقاضا کیا جا رہا ہے جبکہ کچھ لوگ افسوس کا اظہار کر رہے ہیں کہ پلاسٹک کے متبادل کو تلاش کرنا ابھی اتنا آسان نہیں ہے۔

وزیر ماحولیات اسٹیون گیلبیولٹ نے کہا کہ ’سائنس واضح ہے کہ پلاسٹک کی آلودگی ہر جگہ ہے، اور یہ جنگلی حیات کو نقصان پہنچاتی ہے اور ماحول کو نقصان پہنچاتی ہے۔ یہ کینیڈا اور دنیا بھر میں پائی جاتی ہے۔‘

حکومت کا کہنا ہے کہ کینیڈین ہر سال 30 لاکھ ٹن پلاسٹک کا کچرا پھینکتے ہیں جس میں سالانہ 15 ارب بیگز شامل ہیں، جبکہ اس کا صرف نو فیصد ری سائیکل کیا جاتا ہے۔

اس حوالے سے کینیڈین حکومت نے کہا کہ اس پابندی کا مقصد 2029 کے یورپی اہداف کے مطابق ری سائیکلنگ کو 90 فیصد تک بڑھانا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں