امریکا نے شہریوں کو لبنان کا سفر کرنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
امریکا نے ایک سفری ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں اپنے شہریوں کو لبنان سے دور رہنے کی تاکید کی گئی ہے، کیونکہ اسرائیل کے ساتھ اس کی سرحد پر کشیدگی بڑھ رہی ہے۔
لبنان میں امریکی سفارت خانے کی طرف سے شائع کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ "ہم امریکی شہریوں کو لبنان کے سفر پر سختی سے نظر ثانی کرنے کی یاد دلاتے ہیں۔”
خاص طور پر، امریکی شہریوں کو لبنان کے جنوب، شام کے ساتھ اس کی سرحد اور پناہ گزینوں کی بستیوں میں جانے سے گریز کرنا چاہیے۔
ایڈوائزری میں کہا گیا کہ لبنانی حکومت "تشدد اور مسلح تصادم کے اچانک پھیلنے” کی صورت میں امریکی شہریوں کی حفاظت کو یقینی نہیں بنا سکتی۔
یہ ایڈوائزری اس وقت سامنے آئی ہے جب جرمنی اور ہالینڈ نے گزشتہ روز اپنے شہریوں سے لبنان چھوڑنے کے لیے اسی طرح کے نوٹس جاری کیے تھے۔
کینیڈا نے لبنان میں انخلاء کے منصوبے تیار کر لیے۔
کینیڈا کی فوج نے لبنان سے تقریباً 20,000 کینیڈینوں کو نکالنے کے لیے انخلا کا منصوبہ تیار کیا ہے کیونکہ کشیدگی میں شدت اور بڑے پیمانے پر لڑائی کے خطرات بڑھتے جا رہے ہیں۔
کینیڈین نیوز آؤٹ لیٹ سی بی سی نے رپورٹ کیا کہ دفاعی عملے کے سربراہ جنرل وین آئیر نے بدھ کو کہا کہ یہ منصوبہ انخلاء میں مدد کے لیے کینیڈا کے اتحادیوں پر انحصار کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک فوجی ٹیم اس وقت لبنان میں ہے اور بیروت میں سفارت خانے کے ساتھ رابطہ کر رہی ہے۔ منگل کے روز وزیر خارجہ میلانیا جولی نے بھی کینیڈینوں کو خبردار کیا کہ وہ جلد از جلد لبنان چھوڑ دیں۔
فرانس
ادھر فرانس کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ فرانس لبنان کی صورتحال کی سنگینی پر انتہائی فکر مند ہے اور فریقین سے تحمل سے کام لینے کا مطالبہ کرتا ہے۔
واشنگٹن کے دورے کے دوران، اسرائیل کے وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے پہلے خبردار کیا تھا کہ اسرائیل کی فوج حزب اللہ کے ساتھ کسی بھی جنگ میں لبنان کو "پتھر کے دور میں واپس” لے جانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
تاہم، انہوں نے اصرار کیا کہ ان کی حکومت اسرائیل-لبنان سرحد پر سفارتی حل کو ترجیح دیتی ہے۔