کینیڈا نے اسٹوڈنٹ ڈائریکٹ اسٹریم (ایس ڈی ایس ) اور نائیجیریا اسٹوڈنٹ ایکسپریس (این ایس ای) پروگرامز کو فوری طور پر بند کردیا۔
اس اقدام کا مقصد پروگرام کی سالمیت کو مضبوط بنانا، طلباء کی کمزوری کو دور کرنا اور تمام درخواست دہندگان کے لیے مساوی اور منصفانہ رسائی کو یقینی بنانا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کینیڈا کی امیگریشن، ریفیوجیز اینڈ سٹیزن شپ (آئی آر سی سی) نے 8 نومبر 2024 کو اعلان کیا کہ اسٹوڈنٹ ڈائریکٹ اسٹریم (ایس ڈی ایس ) اور نائیجیریا اسٹوڈنٹ ایکسپریس (این ایس ای) پروگرامز کو فوری طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
اس حوالے سے رپورٹ کے مطابق متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ ان طلباء کے لیے موقع کو مساوی بنانے کے لیے کیا گیا ہے جو کینیڈا میں تعلیم حاصل کرنے کے خواہاں ہیں۔
ایس ڈی ایس پروگرام کیا تھا؟
ایس ڈی ایس پروگرام 2018 میں متعارف کرایا گیا تھا تاکہ منتخب ممالک کے طلباء کو کینیڈا کے اسٹڈی پرمٹ کے عمل کو تیز رفتار طریقے سے مکمل کرنے کا موقع فراہم کیا جاسکے۔
اس پروگرام میں جن ممالک کے نام ہیں ان میں اینٹیگوا اور باربوڈا، برازیل، چین، کولمبیا، کوسٹاریکا، بھارت، مراکش، پاکستان، پیرو، فلپائن، سینیگال، سینٹ ونسنٹ اور گریناڈائنز، ٹرینیڈاڈ اور ٹوبیگو، اور ویتنام شامل تھے۔ اسی طرح نائیجیریا کے طلباء کے لیے نائیجیریا اسٹوڈنٹ ایکسپریس (این ایس ای) پروگرام موجود تھا۔
خیال رہے کہ ایس ڈی ایس پروگرام کے تحت طلبا کی درخواستوں پر 4 ہفتوں کے اندر کارروائی کی جاتی تھی اور منظوری کی شرح 95 فیصد تھی۔
مزید پڑھیں : تعلیم کیلئے برطانیہ جانے والے پاکستانی طلبا کے لئے بڑی خبر
امیگریشن کارپوریشن کے صدر نریش چاوڈا کے مطابق انہوں نے طلباء کو راغب کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ایک پروگرام بند کر دیا ہے جس سے بین الاقوامی طلباء کی تعداد کو محدود کرنے کا امکان ہے، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ فیصلہ کینیڈا کیلیے طلباء کی دلچسپی کو متاثر کرسکتا ہے ۔
اہم ہدایات
وہ درخواستیں جو 8 نومبر 2024 کو 2:00 دوپہر تک موصول ہو چکی ہیں، انہیں ایس ڈی ایس اور این ایس ای کے قواعد کے تحت پروسیس کیا جائے گا۔
دوپہر 2 بجے کے بعد جمع ہونے والی تمام درخواستیں اب ریگولر اسٹڈی پرمٹ اسٹریم کے تحت پروسیس ہوں گی۔
یہ تبدیلی اسٹڈی پرمٹ کی اہلیت پر اثر انداز نہیں ہوگی۔ تمام طلباء کو کینیڈا کے اسٹڈی پرمٹ کے بنیادی تقاضے پورے کرنے ہوں گے۔