جمعہ, جنوری 17, 2025
اشتہار

سمندر کی گہرائی میں فوٹو شوٹ کا نیا گنیز ورلڈ ریکارڈ قائم

اشتہار

حیرت انگیز

کینیڈا سے تعلق رکھنے والے فوٹو گرافر اسٹیون ہیننگ اور ماڈل Ciara Antoski نے فلوریڈا کے ساحلی علاقے میں 163.38 فٹ گہرائی میں فوٹو شوٹ کرکے نیا گنیز ورلڈ ریکارڈ قائم کر دیا۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس سے قبل ان دونوں نے ہی 2021 میں زیرآب 21 فٹ گہرائی میں ماڈل فوٹو شوٹ کا ریکارڈ قائم کیا تھا۔

کینیڈا سے تعلق رکھنے والے فوٹوگرافر اور ماڈل نے نئے فوٹو شوٹ کے لیے کئی ماہ تک تکنیکی تربیت حاصل کی جبکہ دیگر پہلوؤں میں بھی مہارت حاصل کی تاکہ تصاویر یا ویڈیو کا معیار خراب نہ ہوسکے۔

- Advertisement -

یہ منفرد فوٹو شوٹ زیرآب موجود بحری جہاز کے ملبے پر مکمل کیا گیا۔ اور اب یہ گنیزبک آف ورلڈ ریکارڈ کا حصہ بن چکا ہے۔

اس سے قبل اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (UNRWA) سے وابستہ فوٹو جرنلسٹ مُعتز ہلال عزایزۃ نے غزہ کی کوریج کے لیے فرانس میں اہم اعزاز ’فریڈم پرائز‘ اپنے نام کیا تھا۔

مُعتز عزایزۃ کو فرانس کے شہر کان (Caen) میں منعقدہ ایک تقریب میں غزہ میں جنگ کی جرات مندانہ اور دستاویزی نوعیت کی کوریج کرنے کے لیے ان کے کام پر ’انعامِ آزادی‘ سے نوازا گیا تھا۔

جب اسرائیلی فورسز نے فلسطینی سرزمین پر جارحیت کی تو ابتدائی کئی مہینے عزایزۃ غزہ میں مقیم رہے، اس دوران انھوں نے روزانہ کی بنیاد پر ویڈیو رپورٹس دیں، اور اسرائیلی افواج کے حملوں اور فلسطینی عوام کے مصائب کی تصاویر دنیا کو دکھائیں، جن کی وجہ سے سوشل میڈیا پر ان کی فالوئنگ میں بھی زبردست اضافہ ہوا۔

فریڈم پرائز کے حوالے سے فرانسیسی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس انعام کے لیے فرانس اور دنیا بھر سے 15 سے 25 سال کی عمر کے افراد کسی ایسے متاثر کن شخص یا تنظیم کا انتخاب کرتے ہیں، جس نے آزادی کے لیے مثالی جدوجہد کی ہو۔

فوٹو جرنلسٹ معتز نے ایوارڈ وصول کرنے کے بعد اپنے خطاب میں کہا ہم فلسطینی 1948 سے اسرائیلی قبضے کے مظالم کا شکار ہیں، میری خواہش تھی کہ جب میرا ملک اسرائیلی قبضے سے آزاد ہو تو اس فریڈم پرائز سے نوازا جائے۔

غزہ میں میرے لوگ اب بموں اور بھوک سے مر رہے ہیں، جب کہ دنیا خاموش ہے اور کوئی بھی اس نسل کشی کو نہیں روک سکتا۔ کوئی بھی اسرائیل کو اس کے جرائم کا جواب دہ نہیں ٹھہرا سکا۔

آسمان کے راز بتاتی نا قابل فراموش تصاویر کیسے بنائیں؟ فلکیاتی فوٹوگرافر کے مشورے

لیکن ہم اپنی آزادی کے لیے بے خوفی سے اور بغیر تھکے لڑیں گے جب تک کہ ہم آزادی کا چہرہ نہ دیکھ لیں، ہماری زمین کی، میری لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی۔ یاد رکھیں کہ جب تک فلسطین آزاد نہیں ہوتا کوئی بھی آزاد نہیں ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں