ٹورنٹو: کینیڈا کی پارلیمنٹ نے مذہبی امتیاز اور اسلام کو بدنام کرنے کے خلاف قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی، قرارداد کی مخالف کنزرویٹو پارٹی احتجاج کرتی رہ گئی۔
اب کوئی کینیڈا میں اسلام کو بدنام نہیں کر پائے گا، کینیڈا کی پارلیمنٹ نے اسلام کو بدنام کرنے اور مذہبی امتیاز کے خلاف قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی، قرارداد کی حمایت میں 201 اور مخالفت میں 91 ووٹ ڈالے گئے۔
یہ قرارداد لبرل پارٹی کی رکن اقرا خالد نے پیش کی۔
ہر نسلی امتیاز اورتفریق کے خاتمے کے لیے اقدامات کیے جائیں، قرارداد
قرارداد میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ اسلام فوبیا،مذہبی امتیاز اور نسلی تقریق کی مذمت کی جائے، نفرت اورخوف کا ماحول بننے نہ دیا جائے اور ہر نسلی امتیاز اور تفریق کے خاتمے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
کنزرویٹو پارٹی نے قرارداد کے خلاف شدید احتجاج کیا لیکن ایوان میں موجود اراکین نے کژت رائے سے قرارداد منظور کرلی اور مخالف جماعت کا احتجاج دھرا کا دھرا رہ گیا۔
خیال رہے کہ کینیڈین وزیر اعظم مذہبی تفریق کے شدید مخالف ہیں، جسٹن ٹروڈو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تارکین وطن پر پابندی لگائے جانے کی سخت مخالفت کی تھی اور کہا تھا کہ پناہ گزینوں کو کینیڈا میں قبول کیا جائے گا جس میں بڑی تعداد 6 مسلم ممالک کی تھی۔
ویلکم ٹو کینیڈا‘ کینڈین وزیراعظم کا ٹرمپ کو جواب
جسٹن ٹروڈو کی جانب سے دیگر قوموں سمیت مسلمان تارکین وطن کو کینیڈا میں خوش آمدید کہنے پر کینیڈین وزیراعظم یک دم مسلمانوں میں مزید مقبول ہوگئے، مسلمان حلقوں نے ان کا کئی فورمز پر شکریہ ادا کیا۔
پاکستانی ٹرک پر کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی تصویر کی دھوم