تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

کینڈین وزیراعظم کا دورہ بھارت، مودی حکومت کا مکروہ چہرہ بے نقاب

نئی دہلی: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور اُن کی حکومت کا شدت پسند چہرہ ایک بار پھر سامنے آگیا، بھارت کے 7 روزہ دورے پر آئے کینڈین وزیراعظم کو بین المذاہب ہم آہنگی اور  مظلوم مسلمانوں کے حق میں آواز اٹھانے پر سرکاری پروٹوکول تک نہیں دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق کینڈا کے وزیراعظم جسٹس ٹروڈو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ 7 روزہ سرکاری دورے پر پیر کے روز بھارت پہنچے تو مودی حکومت نے ان کے دورے کو کوئی اہمیت نہیں دی بلکہ نظر انداز کیا۔

واضح رہے کہ کینڈا کے نوجوان وزیراعظم کا شمار اُن سربراہانِ مملکت میں ہوتا ہے جو اپنے ممالک میں بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دیتے ہوئے دنیا بھر میں بالخصوص مسلمانوں کے خلاف ہونے والے مظالم پر آواز بلند کرتے ہیں۔

امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ برس جب مسلم ممالک کے مہاجرین کی امریکا آمد پر پابندی لگائی تو کینڈا کے وزیر اعظم نے جنگ سے متاثرہ علاقوں کے مسلمانوں کو گلے لگانے کا اعلان کرتے ہوئے مہاجرین کو خوش آمدید کہا تھا۔

مزید پڑھیں: جسٹن ٹروڈو کی ’دیوالی مبارک‘ پر ہندو انتہا پسند آگ بگولہ

دوسری جانب شدت پسند مودی حکومت نے گزشتہ دنوں بھارت پہنچنے والے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو (جن پر ہزاروں فلسطینیوں) کے قتل کا الزام ہے اُن کا نہ صرف پرتپاک استقبال کیا بلکہ بھارتی وزیر اعظم ہرجگہ اُن کے ساتھ ساتھ نظر آئے۔

بھارتی تجزیہ نگاروں کے مطابق حکومت نے دانستہ طور پر جسٹس ٹروڈو کے دورے کو اہمیت نہیں دی یہی وجہ ہے کہ جب وہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ  تاریخی مقام تاج محل دیکھنے کے لیے پہنچے تو صرف گجرات کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ اُن کے ہمراہ موجود تھے۔

اسے بھی پڑھیں: خواتین کیا پہنیں اور کیا نہیں ‘ حکومت کو اس میں دخل نہیں دینا چاہیے، جسٹن ٹروڈو

کالم نگار وویک دبیجیا نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ’کینڈین وزیر اعظم کے سرکاری دورے کو حکومتی سطح پر نظر انداز کیا جارہا ہے جس کی واضح مثال یہ ہے کہ ایک چھوٹے وزیر کو اُن کے استقبال کے لیے بھیجا گیا‘۔

کینیڈا میں تعینات بھارت کے سابق سفیر نے مودی حکومت کے اس رویے کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’کینڈا کی حکومت سرکاری سطح پر خالصتا تحریک کے علیحدگی پسندوں سے ہمدردی رکھتی ہے کیونکہ  مطالبات کے باوجود اُن کے خلاف کارروائی نہیں کی‘۔

بھارتی میڈیا کے مطابق دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کے درمیان ملاقات جمعے کے روز متوقع ہے تاہم حکومتی رویہ دیکھ کر یہ بھی محسوس ہوتا ہے کہ شاید اب نریندر مودی جسٹس ٹروڈو سے ملاقات نہیں کریں گے‘۔

اسے بھی پڑھیں: اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ بالی ووڈ اسٹارز کی تصاویر، مسلمان سیخ پا

کینڈین میڈیا نے مودی حکومت کے متعصبانہ رویے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے مظلوموں کی مدد کا سلسلہ کبھی بند نہیں ہوگا اور جو لوگ بھی بھارت کی حکومت سے تنگ ہوں گے ان کے لیے انسانی حقوق کے تحت کینڈا کی سرزمین اُن کے لیے موجود رہے گی۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -