وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ نہروں کا مسئلہ حل ہوگیا جو بھی دھرنے ہورہے ہیں فوری ختم کیے جائیں، ادویات کی ترسیل رکی ہوئی ہے۔
مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ دھرنے والوں نے ٹریفک معطل کررکھا ہے، ادویات کی ترسیل رک گئی، ہم نے دھرنے والوں سے کہا کہ ایک سڑک کو کھول دیا جائے، جو لوگ نفرتیں پھیلانا چاہتے تھے وہ اب ناکام ہوچکے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کہا کہ سندھ کے عوام کو مبارکباد دیتا ہوں، دریائے سندھ پر نہروں کے مسئلے کو وزیراعظم نے اہم سمجھا، آصف زرداری اور شہباز شریف نے ملاقات کی جس میں موجود تھا۔
انھوں نے کہا کہ جب تک باہمی اتفاق نہیں ہوجاتا، نئی نہریں نہیں بنائی جائیں گی، جب تک سی سی آئی میں فیصلہ نہ ہو آئندہ کوئی نئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی کے بجائے 28 اپریل کو ہوا، شکرگزار ہوں کہ اہم معاملے کو خوش اسلوبی کیساتھ حل کیاگیا ہے، فیصلہ کیا گیا ہے پانی کے معاہدے پرعمل کیا جائےگا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ فیصلہ کیا گیا ہے وفاق صوبوں کی مشاورت کے بغیر آگے نہیں بڑھے گا، 7 فروری کے ایکنک کے نہروں کی منظوری کو واپس کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
ہمیشہ سے کہہ رہا تھا دریائے سندھ پر کوئی نہر نہیں بن رہی، نہروں کی اسکیم پر ایک پیسہ خرچ نہیں ہوا، بغیر پیسہ خرچ کیے نہریں کیسے بن سکتی تھیں؟ پارلیمنٹ میں صدر آصف زرداری نے بھی کہا اتفاق رائے کے بغیر نہریں نہیں بن سکتی۔
مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ نہروں کا مسئلہ حل ہوگیا جو بھی دھرنے ہورہے ہیں فوری ختم کیے جائیں، دھرنے والوں نے ٹریفک معطل کررکھا ہے، ادویات کی ترسیل رک گئی۔
انھوں نے کہا کہ ہم نے دھرنے والوں سے کہا کہ ایک سڑک کو کھول دیا جائے، جو لوگ نفرتیں پھیلانا چاہتے تھے وہ اب ناکام ہوچکے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کہا کہ نہروں کا مسئلہ حل ہوگیا، صوبوں کی منظوری کے بغیر کوئی منصوبہ نہیں بنےگا، نہروں کا مسئلہ مشترکہ مفادات کونسل نے ہی حل کرنا تھا۔