تازہ ترین

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج روانہ ہوگا

چاند پر پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن آج چین...

دیامر: مسافر بس کھائی میں گرنے سے 20 مسافر جاں بحق، متعدد زخمی

دیامر: یشوکل داس میں مسافر بس موڑ کاٹتے ہوئے...

وزیراعظم نے گندم درآمد اسکینڈل پر سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی کو ہٹا دیا

گندم درآمد اسکینڈل پر وزیراعظم شہبازشریف نے ایکشن لیتے...

پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ بے قاعدگیوں پر وائٹ پیپر جاری کر دیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے...

کیا پاکستان میں 5 ہزار کے نوٹ ختم ہونے والے ہیں؟ جانیے!!

موجودہ حالات میں ملکی معاشی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے اور آئے روز بڑھتی ہوئی مہنگائی اور گرتی ہوئی معیشت نے مزید بگاڑ پیدا کردیا ہے، معاشی بحران سنبھلنے کا نام نہیں لے رہا۔

اکثر پریشان حال شہری یہ سوال پوچھتے نظر آتے ہیں کہ اس مسئلے کا مستقل حل کیا ہے؟ اور یہ کب اور کیسے حل ہوگا، تاہم اس کے روایتی حل ہی سامنے آتے ہیں جنہیں چند حلقوں کی جانب سے قلیل مدتی حل قرار دیا جاتا ہے۔ْ

کچھ عرصہ قبل بھارت میں 1ہزار اور 500 سے کرنسی نوٹوں کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد  پاکستان میں بھی کالے دھن پر قابو پانے کے لیے بڑے کرنسی نوٹ ختم کرنے کی تجاویز سامنے آرہی ہیں۔

اس حوالے سے معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک میں غیرقانونی لین دین کے استعمال کو روکنے کے لیے زیادہ تر توجہ ٹیکس اصلاحات پر دینی چاہیے۔ پاکستان میں ہر حکومت نے ٹیکس اصلاحات کی بات کی اور کسی حد ایسا کیا بھی لیکن اصل بات اس قانون پر عمل داری اور اصول پر قائم رہنے کی ہے۔

اس سلسلے میں اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں تحریک انصاف کے رہنما اور ماہر معیشت مزمل اسلم نے اس طرح کی تجاویز کو ناقابل عمل قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ سال 2021 میں جب حکومت کی جانب سے 15000 اور 7500 روپے مالیت کے پرائز بانڈز کی فروخت بند کی گئی تھی میں نے اس وقت بھی کاہ تھا کہ اس کا کوئی فائدہ نہیں، 40 ہزار اور 254 ہزار والے پرائز بانڈز بند ہوگئے لیکن رشوت خوری کم ہونے کے بجائے بڑھ گئی۔

مزمل اسلم نے کہا کہ جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ پانچ ہزار کا نوٹ منسوخ کردیا جائے تو اس سے رشوت خوری کا سدباب ہوگا وہ بھی غلطی پر ہیں۔ انہوں نے مختلف ممالک کی کرنسی اور سونے کے سکے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کی مالیت اس سے کہیں زیادہ ہے جو لین دین میں استعمال کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خاتمے کیلئے ایف بی آر کو مزید مؤثر بنانے کی ضروت ہے جب تک یہ ادارہ مضبوط نہیں ہوگا رشوت کے سدباب کیلئے کیے گئے اقدامات کارگر ثابت نہیں ہوں گے۔

Comments

- Advertisement -