اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی ضمانت منسوخی کی درخواست واپس لے لی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں بینچ نے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی ضمانت منسوخی کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا شہبازشریف کو ذاتی حیثیت میں بلایا گیا تھا؟ جس پر نیب کے وکیل نعیم بخاری نے جواب دیا کہ نہیں بلایا گیا۔
نعیم بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف اس وقت ملک میں نہیں ہیں، لاہور ہائی کورٹ نے فروری 2019 کو ضمانت منظور کی تھی، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا کوئی اس کیس میں شہبازشریف کی نمائندگی کر رہا ہے؟ جس پر ایڈووکیٹ اشتر اوصاف نشست سے کھڑے ہوگئے۔
نیب کے وکیل نے کہا کہ کس میں 2 وعدہ معاف گواہوں کی درخواستیں منظور اور 2 کی مسترد ہوئیں، چیف جسٹس نے کہا کہ وعدہ معاف گواہ بننے کے لیے اپنا جرم تسلیم کرنا لازم ہے۔
قومی احتساب بیورو (نیب) نے آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی ضمانت منسوخی کی درخواست واپس لے لی۔ سپریم کورٹ نے نیب کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دی۔
واضح رہے کہ نیب کی جانب سے شہباز شریف کے خلاف ایل ڈبلیو ایم سی کرپشن کیس، منی لانڈرنگ کیس، آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس اور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کیس کی تحقیقات کی جا رہی ہے۔