محکمہ زراعت نے کاشتکاروں کو گندم کو سست تیلے سے بچانے اور خوردنی تیل کی پیداوار میں اضافہ کیلئے کینولا،سرسوں کی کم از کم 2 لائنیں فی ایکڑضرور لگانے کی ہدایت کی ہے
اس طرح جہاں گندم کی فصل کو سست تیلے کے نقصانات سے بچایا جاسکتا ہے وہیں تیل دار اجناس کی پیداوار کے ذریعے خوردنی تیل کی پیداوار بھی بڑھائی جاسکتی ہے جس کی ملکی ضرورت پوری کرنے کیلئے ہمیں سالانہ ساڑھے تین سو ارب روپے تک کا خوردنی تیل در آمد کرنا پڑ رہا ہے۔
گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں ایک بار پھر بڑا اضافہ
ڈپٹی ڈائریکٹرمحکمہ زراعت توسیع فیصل آبادعامر صدیق نے اے پی پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کاشتکاروں کو گندم کی فصل کو مختلف کیڑے مکوڑوں و بیماریوں سے بچانے کیلئے محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف یا ماہرین زراعت سے مسلسل رابطہ رکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بارانی علاقوں میں جڑی بوٹیاں گندم کی پیداوار کوزیادہ متاثر کرکے فی ایکڑ 42 فیصد تک پیداوار کم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں اسلئے ان کا بروقت تدارک اشد ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ کاشتکار بوائی کے بعداگر 18 سے 20 دن کے اندر بارش کی صورت میں کھیت وتر آنے پر دوہری بار ہیرو چلادیں تو اس سے جڑی بوٹیاں بہت حد تک تلف اور زمین میں وتر بھی دیر تک قائم رہتا ہے تاہم فصل کے اگاؤ کے بعد کھرپے یا کسولے کی مدد سے خشک گوڈی کرکے بھی فصل کو جڑی بوٹیوں سے پاک کیا جاسکتا ہے۔
زراعت کی خبریں- Agriculture news Pakistan