واشنگٹن: امریکا میں کیپیٹل ہل پولیس کے سربراہ نے استعفیٰ دے دیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق واشنگٹن کے اہم علاقے کیپٹل ہل میں بدھ کو ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے دنگا فساد کیا تھا جس پر پولیس چیف کو مستعفی ہونا پڑا۔
میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ کیپٹل ہل پولیس چیف اسٹیون سَنڈ نے اپنا استعفیٰ پولیس بورڈ کو بھجوا دیا ہے جو 16 جنوری 2021 سے مؤثر ہوگا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے بدھ کے روز کیپیٹل ہل کی عمارت (پارلیمنٹ ہاؤس) میں دنگا فساد کیا تھا، ٹرمپ کے حامیوں کے تشدد سے 5 افراد کی موت ہو گئی تھی۔
واقعے کے بعد امریکی ایوان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو فوری طور پر عہدے سے ہٹا دیا جانا چاہیے یا کانگریس ان کا مواخذہ کرے، انھوں نے کہا ٹرمپ ملک کو مزید نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
امریکی پارلیمان میں ہنگامہ آرائی، وائٹ ہاؤس کے اہم عہدیداران مستعفی
واضح رہے کہ امریکی کانگریس پر حملے کے بعد کابینہ نے ٹرمپ پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور استعفوں کی بارش کر دی، سیکریٹری ٹرانسپورٹ اور سیکریٹری تعلیم نے بھی استعفیٰ دے دیا ہے، ٹرمپ انتظامیہ کے 3 عہدے دار پہلے ہی استعفیٰ دے چکے ہیں جب کہ اسپیکر کے مطالبے پر کیپیٹل پولیس چیف نے بھی استعفیٰ دے دیا۔
حملے کی فوجداری تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے، کانگریس کی اسپیکر نینسی پلوسی کے استعفیٰ مانگنے پر کپیٹل پولیس چیف نے سولہ جنوری کو عہدہ چھوڑنے کا اعلان کیا، سینیٹ سارجنٹ اور ڈور کیپر بھی مستعفی ہوگئے ہیں۔
بدھ کو امریکی پارلیمنٹ پر حملے اور ہنگامہ آرائی میں ملوث 90 سے زیادہ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، مزید 35 افراد کی تلاش جاری ہے، ایف بی آئی نے ملزمان کو پکڑنے کے لیے عوام سے مدد مانگ لی ہے۔