مانچسٹر: کرونا کی وجہ سے چند گھنٹے قبل دار فانی سے کوچ کرجانے والے جنگ عظیم دوم کے ہیرو کیپٹن سر ٹام مور کے اہل خانہ نے دعویٰ کیا کہ والد کا کرونا ٹیسٹ منفی آیا تھا۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق کیپٹن ٹام مور گیارہ دسمبر کو چار ہفتوں کی چھٹیاں گزارنے بارباڈوز گئے تو سوشل میڈیا پر اُن کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
ناقدین کا کہنا تھا کہ اُنہوں نے کرونا قوانین (ایس او پیز) کی خلاف ورزی کی ہے۔
اہل خانہ نے اس الزام کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ جب کیپٹن ٹام نے جب بارباڈوز سفر کیا تب اُن کے شہر میں دوسرے درجے کا لاک ڈاؤن نافذ تھا، بیرونِ ملک روانگی کے بعد وہاں تیسرے درجے کا لاک ڈاؤن نافذ کیا۔
اہل خانہ کے مطابق کیپٹن سرٹام مور 6 جنوری کو واپس اپنے گھر آئے تو انہوں نے کرونا ٹیسٹ کروایا تھا جس کی رپورٹ منفی آئی تھی۔
مزید پڑھیں: کرونا سے نبردآزما کیپٹن کی زندگی وائرس نے نگل لی
اہل خانہ نے بتایا کہ کیپٹن کو بارہ جنوری کو اسپتال داخل کرایا گیا تھا، جہاں اُن کو نمونیا کی تشخیص ہوئی مگر اُن کے کرونا ٹیسٹ کے نتائج بدستور منفی آتا رہے۔
ڈاکٹرز نے بائیس جنوری کو اُنہیں اسپتال سے گھر جانے کی اجازت دی تو اُن کی طبیعت بالکل ٹھیک تھی مگر پھر اچانک صحت خراب ہونا شروع ہوئی اور جب انہیں اسپتال لایا گیا تو اُن کو کرونا کی تشخیص ہو ئی تھی۔
میڈیکل ٹیم نے گھر پر اُن کا علاج جاری رکھا اور مزید طبعیت بگڑنے پر اکتیس جنوری کو اُنہیں ہسپتال منتقل کیا تھا، جہاں زیر علاج رہے اور آج دو فروری کو دار فانی سے کوچ کرگئے۔