رہائشی علاقوں میں گاڑیوں کی مرمت کی دکانیں شہریوں کے لیے تو اذیت ناک ہیں ہی تاہم، اس سے ماحولیات کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔
شہر کراچی کے رہائشی علاقوں کے اندر گاڑیوں کی مرمت کرنے والی دکانیں عوام کے لیے درد سر بن گئی ہیں، جب کہ شکایات کے باوجود انتظامیہ اقدامات لینے سے قاصر نظر آتی ہے۔
کراچی میں ہر گنجان رہائشی علاقے میں جابجا گاڑیوں کی مرمت کی دکانوں نے عوام کا جینا دوبھر کر کے رکھا ہوا ہے، مختلف علاقوں کے مکینوں کا کہنا ہے کہ ان دکانوں میں شور شرابے سے نہ صرف بچے اپنی تعلیم پر توجہ دینے سے قاصر ہیں، بلکہ گھروں میں بیمار افراد بھی پریشان رہتے ہیں۔
گاڑیوں کی مرمت کے شور سے ایک طرف اگر لوگوں کو ذہنی اذیت کا سامنا رہتا ہے، تو دوسری جانب ان دکانوں کی وجہ سے علاقوں میں گندگی کے ڈھیر بھی لگے رہتے ہیں۔
عوام کا کہنا ہے کہ پولیس اور انتظامیہ کو شکایات بھی درج کرائی جاتی ہیں، مگر ان دکانوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی، یہ دکان دار بھی رہائشیوں کی تکالیف کا خود اعتراف کرتے ہیں۔
گنجان شہری علاقوں میں ان دکانوں کی وجہ سے عوام کی پریشانیوں کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی ماحول بھی خراب ہوتا جا رہا ہے، ایسے میں عوام کو شور شرابے اور ذہنی اذیت سے نجات دلانے کے لیے انتظامیہ کا دکانوں کے خلاف کا اقدام ناگزیر ہے۔
کمشنر کراچی سید حسن نقوی کا کہنا ہے کہ مکینکس کی دکانوں پر ضرورت ہے کہ ایکشن لیا جائے، اور جہاں جہاں رہائشی علاقوں میں یہ دکانیں قائم ہیں انھیں محدود کر دیا جائے، اس کے لیے کارروائی جلد شروع کی جائے گی۔