اسلام آباد: نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ کوشش ہے پسے ہوئے طبقے کو زیادہ سےزیادہ ریلیف دیاجائے، عوام کویقین دلاتے ہیں فیصلوں پرعمل کرائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نگراں حکومت نےڈائریکشن دی تھی اس پر عملدرآمدبھی کیا گیا ہے، غریب طبقہ ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں سے متاثر ہوتا ہے، کوشش ہے کہ پسے ہوئے طبقے کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیاجائے، ہم اس حوالے سے کوئی کوتائی برداشت نہیں کریں گے۔
نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عوام کو یقین دلاتے ہیں نگراں حکومت فیصلوں پرعمل کرائےگی، ذخیرہ اندوزی،بجلی چوری،اسمگلنگ روک تھام کیلئے مزید فیصلے کئے گئے ہیں۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ اسمگلنگ اور بجلی چوری پر سخت اقدامات لئے گئے ہیں، آج کی میٹنگ تمام کارروائیوں کو یکجا کر کے عملدرآمد کو مانیٹر کیا گیا ہے، بہت ساری چیزیں ہمارے ڈومیسٹک کنٹرول میں نہیں ہیں کیونکہ بہت ساری چیزیں بین الاقوامی مارکیٹ کی قیمتوں سےجڑی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ جہاں گورننس کے رویوں کوتبدیل کیاجاسکتا ہے کم سے کم وہ توکریں، جتنا وقت بھی نگران حکومت رہے گی بھرپور کام کریں گے، غیر قانونی طورپر مقیم لوگوں کی پاکستان میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے کئے گئے اقدامات کے حوالے سے نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسمگلنگ کی روک تھام کیلئےافیکٹوپالیسی مرتب ہوئی ہے، وہ ایلینز جن کےپاس یہاں رہنے کا کوئی جواز نہیں ان پرایکشن ہوگا، تینوں کیٹگری کو مد نظر رکھتے ہوئے پالیسی بنائی ہوئی ہے، ایلینز کوواپس دھکیلیں گے انہیں ہماری سرزمین پررہنےکاحق نہیں۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ اتناآسان نہیں کہ ٹریڈکھل گئی ،ڈالراسمگلنگ شروع ہوجائےگی، ایک پالیسی بنائی گئی ہےکہ کون کون سی چیزوں کی اجازت ہوگی، اسمگل گڈز پر زیرو ٹالرنس ہے،کرنسی کی اسمگلنگ پربڑاسخت کریک ڈاؤن ہوگا اور غیرقانونی کاروبار میں ملوث لوگوں جلدبھاری نقصان اٹھاناپڑےگا۔
نگراں وزیراعظم نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مارکیٹ کنٹرول میکنزم ایسے لگ رہا ہے، جیسے 14اگست کے بعد یہ ایشوزوجودمیں آئے، کیا یہ چیزیں پہلے نہیں ہونی چاہئیں تھیں، ہم جب سے آئےہیں اقدامات لےرہےہیں ، منافع خوروں،ذخیرہ اندوزوں کافنانشل اسٹیک انوالو ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ غلط فہمی یاخوش فہمی کسی کی بھی ہوسکتی ہےکہ یہ راہ راست پرآجائیں گے، اگرہم ان چیزوں پراقدام نہیں اٹھاتےتوہم ذمہ دارہیں، مؤثر نتائج حاصل کرنے کیلئے رویے کوبدلنا ہے، ماضی میں جنہوں نےیہ رویہ بنایاتھاذمہ داران کیخلاف کارروائی ہوگی، جنہوں نےیہ سائیکل توڑنی ہےاس میں فورس، جوڈیشری کامیکنزم موجودہے۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ میں یہ نہیں کہہ سکتا 10لوگ اس میں ملوث ہیں انہیں سرعام اڑادیاجائے، کسی تعاون کےبغیرجہاں ہمیں نظرآئے ہم عدالت لیکرجائیں گے۔
ن لیگی رہنماؤں کی نگراں کابینہ میں شمولیت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ فوادحسن فواداوراحدچیمہ انتہائی قابل افرادہیں، مجھےیادنہیں پڑتاوہ کسی سیاسی جماعت کےکارکن یاعہدیداررہے ہوں۔
نگراں وزیراعظم نے کہا کہ ٹیررآؤٹ فٹس کہیں نہ کہیں اسمگلنگ میں ملوث ہوتے ہیں، ہمارے پاس اطلاعات ہیں اورہم اس پرایکشن بھی لے رہے ہیں، جب ریاست بنیادی کام کی طرف نہیں جاتی توپھریہی کام ہوتےہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسمگلنگ کی رقم ہمارے خلاف استعمال ہوتی ہے ، نان اسٹیک ہولڈرز بارڈرز پر اپنا ایک سسٹم بنایا ہوا ہے ، اسمگلرز کیخلاف کارروائی کا بڑا مقصد نان اسٹیک ہولڈرز بھی ہیں۔