جمعرات, دسمبر 26, 2024
اشتہار

ٹی ٹی پی افغان سرزمین پر ہی موجود ہے، نگراں وزیر اعظم

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ افغانستان کی حکومت جانتی ہے کہ کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کہاں موجود ہے۔

نجی نیوز چینل کو دیے گئے انٹرویو میں نگراں وزیر اعظم نے کہا کہ افغان طالبان جانتے ہیں ٹی ٹی پی پاکستان کے خلاف کہاں سے کارروائی کرتی ہے، انہیں فیصلہ کرنا ہے کہ ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی یا ہمارے حوالے کرنا ہے۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ اگر کوئی ریاست سے سنجیدہ مذاکرات کرنا چاہتا ہے تو پہلے ہتھیار پھینکے، بندوق کے زور پر ریاست کو مذاکرات پر مجبور نہیں کیا جا سکتا، جو بندوق کی زور پر مذاکرات چاہتے ہیں اپنی غلط فہمی دور کر لیں۔

- Advertisement -

انہوں نے مثال دی کہ افغانستان نے امریکا کو اپنے گھر سے اس لیے نکالا کیونکہ وہ باہر سے آئے تھے، پاکستان میرا گھر ہے میں کہاں جاؤں اور ٹی ٹی پی کو کہاں جانا چاہیے؟ قاتل کے حقوق دیگر لوگوں کے برابر نہیں ہو سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ برداشت نہیں کہ پاکستان کے خلاف کارروائیاں ہوں اور افغان طالبان تماشہ دیکھتے رہیں، ٹی ٹی پی وسط ایشیائی ریاستوں میں نہیں افغان سرزمین پر ہی موجود ہے۔

ایک سوال کے جواب میں نگراں وزیر اعظم نے کہا کہ میں پشتون ہوں اور اپنی ریاست کے ساتھ وفادار ہوں، میرے پشتون ہونے پر کسی سے سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں، اگر ہمارے ہاں سے افغانستان میں دہشتگردی ہو تو ان کا کیا رویہ ہوگا؟

’صرف غیر رجسٹرڈ شہریوں کو واپس بھیج رہے ہیں‘

انٹرویو میں نگراں وزیر اعظم نے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی ملک بدری پر بھی گفتگو کی۔ انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ افغان تارکین وطن کے ساتھ انتظامیہ نے بہترین سلوک کیا، قانونی طور پر مقیم تارکین وطن کو واپس نہیں بھیجا جا رہا۔

انہوں نے کہا کہ قانونی طور پر ملک میں آنے کا کہا جا رہا ہے تو کوئی برائی نہیں، حکومت صرف غیر رجسٹرڈ افغان شہریوں کو واپس بھیج رہی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں