پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نے نگران وزیراعظم کا نام فائنل ہونے پر اس امید کا اظہار کیا ہے کہ وہ مقررہ مدت میں شفاف الیکشن کا انعقاد یقینی بنائیں گے۔
اپنے ایک بیان میں ترجمان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف پارلیمان کے اندر اور باہر ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے، نگران وزیر اعظم کیلئے کسی بھی سطح پر ہمیں شریک مشاورت نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ نامزدگی کٹھ پتلی وزیر اعظم اور حزبِ اختلاف کے جعلی قائد میں مشاورت سے عمل میں لائی گئی، انوار الحق کاکڑ نگران وزیراعظم نامزد ہوچکے ہیں اب ان پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ توقع ہے کہ انوار الحق کاکڑ منصب سنبھالنے کے بعد 3ماہ میں شفاف الیکشن کا انعقاد یقینی بنائیں گے اور عوام کے آئینی وجمہوری حقوق پر مزید آنچ نہیں آنے دینگے۔
پی ٹی آئی ترجمان نے کہا کہ آئین، جمہوریت کی بقاء اور تسلسل کیلئے ملک بھر میں غیر جانب دارانہ اور شفاف الیکشن کا انعقاد کلیدی اہمیت کا حامل ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو منصفانہ ماحول میں انتخابی مہم چلانے کے مواقع میسر کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت پی ٹی آئی ریاست کے زیر عتاب ہے، ہزاروں کارکنان بدترین انتقام کا نشانہ بنتے ہوئے جیلوں میں قید ہیں، شہریوں کو آئین کے تحت میسر بیشتر بنیادی حقوق عملاً معطل ہیں۔
بنیادی حقوق کی فراہمی مخصوص سیاسی گروہوں سے وابستہ کارکنان ہی کیلئے محدود ہے، اجتماع و سیاست اور آزادی اظہار بھی پابندیوں کی زد میں ہے، آزاد اہل صحافت زیرعتاب ہے۔
ترجمان پاکستان تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی پابند سلاسل اور میڈیا میں بدترین سنسرشپ کے نشانے پر ہیں، نگران وزیراعظم کوان معاملات کا فوری نوٹس لینا ہو گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انتخابات کے مؤثر انعقاد کیلئے ان ناہمواریوں کے خاتمے کی ترجیحی بنیادوں پر تدبیر کریں، پاکستان اس وقت کسی نئی مہم جوئی کا ہرگز متحمل نہیں ہوسکتا۔