اسلام آباد: نگراں وزیراعظم کی دوڑ میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی شامل ہیں جنکہ نگراں وزیراعظم کے انتخاب کا معاملہ فائنل راؤنڈ میں داخل ہوگیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی نگراں وزیر اعظم کی دوڑ میں شامل ہیں تاہم سب کے ذہن میں یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ کیا پاکستان کا نگراں وزیر اعظم اسحاق ڈار ہوں گے؟۔
ایسا ہی ایک سوال صحافی نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے پوچھ لیا کہ کیا آپ نگراں وزیر اعظم بن رہے ہیں؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرا یقین ہے اللہ نے آپ سے جو کام لینا ہے اسے کوئی نہیں روک سکتا۔
اسحاق ڈار نے صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چوتھی بار وزارت خزانہ کا عہدہ نہیں مانگا تھا اللہ نے 5 سال بعد اسی کرسی پر بٹھادیا، جو بھی نگراں وزیر اعظم ہو اُسے موجودہ حالات کا پتہ ہونا چاہیے۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کو جس بھنور سے نکال کر لائے اس میں دوبارہ چلا جائے اس کے متحمل نہیں ہوسکتے، ملک ڈیفالٹ کے قریب تھا جسے بچا لیا، اس وقت ٹیک آف کی پوزیشن میں ہیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ کسی بھی غلط فیصلے سے سب کچھ ختم ہو سکتا ہے، پالیسیوں کا تسلسل چاہیے، نگراں حکومت ایسی ہو جو پالیسیوں کا تسلسل جاری رکھے اگریہاں نظام بیٹھ گیا تو ملک کا بہت نقصان ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ صدر کی دستخط شدہ سمری کے بعد الیکشن کمیشن کے پاس انتخابات کیلئے 90 روز ہیں، اب نہ نگراں حکومت کچھ کرسکتی ہے نا ہی الیکشن کمیشن، انتخابات نئی مردم شماری کے تحت ہی ہوں گے، آئین میں نہیں لکھا کہ سینیٹ انتخابات سے قبل عام انتخابات کا انعقاد لازم ہے۔