اتوار, اکتوبر 6, 2024
اشتہار

نگراں حکومت پنجاب کی صوبے میں فوری الیکشن کی مخالفت

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : نگراں حکومت پنجاب نے صوبے میں فوری الیکشن کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن پروگرام میں تبدیلی کااختیار الیکشن کمیشن کا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نگران پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ سے 14 مئی کو پنجاب میں انتخاب کے فیصلے پر نظرثانی کی استدعا کردی۔

اس حوالے سے چیف سیکریٹری پنجاب نے تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا، جس میں نگراں پنجاب حکومت نے بھی صوبے میں فوری انتخابات کی مخالفت کی ہے۔

- Advertisement -

پنجاب حکومت نے جواب میں کہا کہ الیکشن کی تاریخ دینےکااختیار سپریم کورٹ کانہیں، الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار ریاست کے دیگر اداروں کو ہے۔

جواب میں کہا گیا کہ 14 مئی الیکشن کی تاریخ دیکر اختیارات کےآئینی تقسیم کی خلاف ورزی ہوئی ،آرٹیکل 218کےتحت شفاف الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، اختیارات کی تقسیم کے پیش نظر سپریم کورٹ نے کے پی الیکشن کی تاریخ نہیں دی۔

پنجاب حکومت کا کہنا تھا کہ الیکشن پروگرام میں تبدیلی کا اختیار الیکشن کمیشن کا ہے، 9مئی کے واقعےکے بعد سیکورٹی حالات صوبے میں تبدیل ہوگئے ہیں۔

جواب میں بتایا گیا کہ عمران خان گرفتاری کے بعد پر تشدد احتجاج اور مظاہرے ہوئے ، جس میں سول ،ملٹری املاک کو نقصان پہنچایا گیا،مظاہروں میں 162 پولیس اہلکار زخمی، 97 پولیس گاڑیوں کا جلایا گیا۔

نگراں حکومت پنجاب نے کہا کہ پنجاب میں الیکشن کیلئے 5 لاکھ 54 ہزار سیکورٹی اہلکار درکار ہوں گے، اس وقت اگر الیکشن ہوئے تو صرف 77 ہزار کی نفری دستیاب ہے۔

خیال رہے سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کی نظر ثانی درخواست کل سماعت کیلئے مقرر ہے۔

Comments

اہم ترین

راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز اسلام آباد سے خارجہ اور سفارتی امور کی کوریج کرنے والے اے آر وائی نیوز کے خصوصی نمائندے ہیں

مزید خبریں