اسلام آباد : مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی میں وفاق، سندھ اور بلوچستان میں نگراں سیٹ اپ اور انتخابی اصلاحات پر معاملات طے پاگئے۔
تفصیلات کے مطابق وفاق، سندھ اور بلوچستان میں نگراں حکومتوں کیلئے مشاورت جاری ہے، نگراں سیٹ اپ کے معاملے پر ن لیگ اور پی پی کے درمیان فارمولا طے پاگیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ انتخابی اصلاحات پر بھی معاملات طے کرلیے گئے جبکہ نگراں سیٹ اپ کے لیے ناموں پر بھی مشاورت کی گئی۔
ذرائع کے مطابق وفاق میں نگران سیٹ اپ میں ن لیگ کے تجویز کردہ افراد کی تعداد زیادہ ہوگی جبکہ پیپلزپارٹی اور دیگرجماعتوں کی نمائندگی تناسب کے حساب سے ہوں گی، نگران وفاقی حکومت الیکشن کمشن کے ساتھ مل کر انتخابات مقررہ وقت پرکرائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دبئی میں آصف زرداری اور نوازشریف کی ملاقات نتیجہ خیز رہی۔
خیال رہے موجودہ قومی اسمبلی آئندہ ماہ میں اپنی 5 سالہ آئینی مدت مکمل کر رہی ہے جس کے بعد نگراں وزیراعظم کا تقرر اور 60 دن میں عام انتخابات ہونے ہیں۔
حکومتی اتحادی جماعت میں الیکشن کے حوالے سے اختلاف رائے سامنے آیا تھا، پی پی بروقت الیکشن جب کہ فضل الرحمان موجودہ اسمبلیوں میں ایک سال کی توسیع چاہتے تھے تاہم اطلاعات کے مطابق اس پر معاملات طے ہوگئے ہیں جس کے بعد اب نگراں وزیراعظم کے لیے پی ڈی ایم قائدین میں مشاورت کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا تھا کہ موجودہ اسمبلی کی آئینی مدت مکمل ہونے پر ذمے داری نگراں حکومت کو سونپی جائے گی، اس کے لیے بتدائی طور پر نگراں وزیراعظم کے لیے ناموں پرغور کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومتی جماعتوں کے رہنماؤں کے مابین مشاورت میں نگراں وزیراعظم کے کچھ نام رکھے گئے ہیں اگر اس معاملے پر پیش رفت ہوتی ہے اور کسی پر اتفاق کیا جاتا ہے تو پھر یہ نام منظر عام پر لائے جائیں گے۔