بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں پولیس نے کارٹونسٹ ہیمنت مالویہ کے خلاف وزیر اعظم نریندر مودی اور ہندو انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) پر کارٹون بنانے پر مقدمہ درج کر لیا۔
انڈین میڈیا کے مطابق آر ایس ایس رہنما ونئے جوشی کی طرف سے درج کروائی گئی شکایت میں ہیمنت مالویہ پر جان بوجھ کر نامناسب مواد تخلیق کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔
ہیمنت مالویہ آرٹسٹ، کارٹونسٹ اور ویڈنگ ڈیکوریٹر ہیں جو اکثر سیاسی و سماجی مسائل پر تبصرہ کرنے کیلیے ہلکے پھلکے طنز کے ساتھ کارٹون بناتے ہیں، ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ایسے مواد سے بھرے پڑے ہیں۔
ان کی ایک حالیہ فیس بک پوسٹ میں ایک کارٹون شامل ہے جس میں آر ایس ایس کارکن اور نریندر مودی کو دکھایا گیا۔ ایک اور پوسٹ میں انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نریندر مودی کی دوستی پر تبصرہ کیا۔
کارٹون میں ٹرمپ مودی سے کہہ رہے ہیں کہ میں امریکی سرزمین پر قسم کھاتا ہوں، میں آپ کے آم نہیں بیچنے دوں گا اور آپ کو سیب کا مزہ بھی نہیں چکھنے دوں گا۔
پولیس نے تصدیق کی کہ ہیمنت مالویہ کے خلاف بھارتیہ نیا سنہتا کی متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا تاہم ان کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
ایف آئی آر پر ردعمل دیتے ہوئے ہیمنت مالویہ نے فیس بک پر لکھا کہ یہ خبر کوئی مذاق نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل جب کانگریس نے بی جے پی آئی ٹی سیل کے سربراہ امیت مالویہ کے خلاف ایف آئی آر درج کی تو ایک دوست نے غلطی سے اس کا نام میرے نام پر رکھ دیا، مجھے یہ مضحکہ خیز لگا اور اس پوسٹ کو مذاق میں شیئر کیا لیکن آج یہ مذاق نہیں رہا بلکہ یہ حقیقی ہے۔