ممبئی: بالی وڈ کے معروف اداکار سنی دیول اور رندیپ ہودا بڑی مشکل میں پھنس گئے، فلمی ستاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سنی دیول اور رندیپ ہودا حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ’جاٹ‘ میں ایک ساتھ نظر آئے، تاہم فلم پر عیسائی برادری سخت ناراض ہے۔
سنی دیول، رندیپ ہودا، ونیت کمار سنگھ، ہدایت کار گوپی چند مالینی اور پروڈیوسر نوین یرنی کے خلاف ریاست پنجاب کے شہر جالندھر کے صدر پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا کہ فلم ’جاٹ‘ میں ایک متنازع سین سے عیسائی برادری کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: سنی دیول 30 سال بعد شاہ رخ کے ساتھ فلم کرنے کیلئے راضی
فلمی ستاروں اور فلمسازوں کے خلاف مقدمہ وکلپ گولڈ نامی شہری کی مدعیت میں بھارتیہ نیا سنہتا (بی این ایس) کی دفعہ 299 کے تحت درج کیا گیا۔
اس سے قبل عیسائی برادری نے فلم ’جاٹ‘ میں متنازع سین کے خلاف پولیس کمشنر کے دفتر کے باہر بھرپور احتجاج کیا تھا۔ انہوں نے ایک میمورنڈم پیش کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
باکس آفس پر فلم ریلیز کے پہلے ہفتے میں تقریباً 61.50 کروڑ روپے کما چکی ہے جبکہ آئندہ ہفتے اس کا مقابلہ بالی وڈ سُپر اسٹار اکشے کمار کی فلم ’کیسری 2‘ سے ہوگا۔
چند روز قبل سنی دیول نے بالی وڈ ’کنگ‘ شاہ رخ خان کے ساتھ فلم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ دونوں کے درمیان 1993 کی فلم ’ڈر‘ کے بعد سے تعلقات میں سرد مہری آگئی تھی تاہم 30 سال کا طویل عرصہ گزرنے کے بعد سنی دیول کی جانب سے صلح کا عندیہ دیا گیا ہے۔
ایک انٹرویو کے دوران سنی دیول سے سوال کیا گیا کہ وہ کس اداکار کے ساتھ دو ہیرو پر مبنی فلم کرنے کے خواہش مند ہیں؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ وہ شاہ رخ خان کے ساتھ دوبارہ فلم کرنا پسند کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے شاہ رخ خان کے ساتھ صرف ایک فلم کی ہے تو مزید بھی کی جا سکتی ہیں، وہ ایک الگ دور تھا اور اب وقت تبدیل ہو چکا ہے، پہلے ہدایتکاروں کو مکمل تخلیقی کنٹرول حاصل ہوتا تھا، مگر اب ایسا نہیں ہے، اور فلمیں ایسی نہیں بن رہیں جو اداکاروں کی شخصیت کو صحیح معنوں میں پیش کر سکیں۔