کراچی : کے الیکٹر ک کی غفلت سے معصوم بچے کے ہاتھ کاٹنے کے معاملہ پر کے الیکٹرک مینجمنٹ کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، ننھےعمرکے والد کا کہنا ہے کہ عمر کے بازو ضائع کرنے پر کے الیکٹرک کو معاف نہیں کروں گا۔
تفصیلا ت کے مطابق کے الیکٹر ک کی مجرمانہ غفلت سے بچے کی ہاتھوں سے محرومی پر کے الیکٹرک مینجمنٹ کیخلاف سائٹ سپر ہائی وے تھانے میں مقدمہ درج کرلیا گیا، مقدمہ متاثرہ بچے کے والد محمد عارف نے درج کرایا۔
مقدمہ نمبر 323 ، 18 دفعہ 337 ایچ 1 کے تحت مجرمانہ غفلت سے نقصان پہنچانے کے زمرے میں درج کیا گیا، مقدمہ میں کے الیکٹر کے گڈاپ ٹاؤن کی منیجمنٹ کو نامز د کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش کے بعد ملزمان کی نشاندہی کی جائے گی۔
ایف آئی آرکے مطابق بچہ چیز لینے دکان پر گیا، دکان سے ملحقہ پول سے گیارہ ہزار وولٹ کی تاریں بیٹے پر گریں، بچے کو فوری اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹرز نے بازو کاٹنے کا مشورہ دیا ۔ کے الیکٹرک کے مجرمانہ غفلت سے بچے کے ہاتھ ضائع ہوگئے، غفلت کے مرتکب افراد کو گرفتار کرکے سزا دی جائے۔
ننھےعمرکے والد کا کہنا ہے کہ اپنےلاڈلے کو معذوری کے بارے میں بتانے کی ہمت نہیں، عمر کے بازو ضائع کرنے پر کے الیکٹرک کو معاف نہیں کروں گا۔وزیراعظم پاکستان عمران خان سے اپیل ہے کہ ذمہ داروں کوسزا دلوائیں ۔
مزید پڑھیں : گورنر سندھ نے 8 سالہ بچے پر بجلی کے تار گرنے کا نوٹس لے لیا
یاد رہے گٓذشتہ روز کراچی کے علاقے احسن آباد میں کے الیکٹرک کی لاپرواہی کے باعث 8 سالہ بچے عمر پر بجلی کے تار گرگئے تھے ، جس کے باعث بچے کے دونوں بازو ضائع ہوگئے تھے۔
متاثرہ بچے کے والدین کی جانب سے کے الیکٹرک کی لاپرواہی پر ادارے کے خلاف بھرپور قانونی چارہ جوئی کرنے کا اعلان کیا تھا۔
بعد ازاں گورنر سندھ عمران اسماعیل نے 8 سالہ بچے عمر کے بازو ضائع ہونے پر کے الیکٹرک کے حکام سے تار گرنے کی وضاحت طلب کرتے ہوئے متاثرہ بچے کو علاج معالجے کی تمام سہولتیں فرام کرنے کی ہدایات جاری کی تھی۔