کراچی: شہرِ قائد کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں اسکول وین میں آگ لگنے کے واقعے کا مقدمہ ایک متاثرہ بچے کے والد کی مدعیت میں درج کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں ایک نجی اسکول کے وین میں اچانک آگ بھڑک اٹھی تھی جس کے باعث 14 بچے جھلس کر زخمی ہوگئے تھے۔
[bs-quote quote=”مقدمے میں وین ڈرائیور کے خلاف غفلت اور لا پروائی کی دفعات لگائی گئیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]
اسکول وین میں آتش زدگی کے مقدمے میں وین کے ڈرائیور رشید کو نامزد کیا گیا ہے، مقدمے میں غفلت اور لا پروائی کی دفعات لگائی گئیں۔
ادھر محکمہ ٹرانسپورٹ نے سندھ کے تعلیمی اداروں کی اسکول وینز کو کمرشل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، سیکریٹری ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ تعلیمی اداروں کی گاڑیاں پرائیویٹ ہیں۔
سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے بتایا کہ اسکول وینز کا کوئی ڈیٹا موجود نہیں ہے، اسکول گاڑیوں کو کمرشل کرانے کے قانون پر سختی سے عمل کرایا جائے گا۔
واضح رہے کہ وین میں جھلس کر زخمی ہونے والے بچوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا تھا، جہاں ڈاکٹروں نے ان کی حالت خطرے سے باہر قرار دی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: اسکول وین میں آگ لگ گئی، 14 بچے جھلس کر زخمی
عینی شاہدین کے مطابق گاڑی ریت میں پھنس کر رک گئی تھی، ڈرائیور اور کچھ بچوں نے نیچے اتر کر گاڑی کو دھکا لگایا، اسی دوران ڈرائیور کے ساتھ والی سیٹ سے چنگاریاں نکلیں اور آگ بھڑک اٹھی۔
پولیس کا کہنا تھا کہ وین میں آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی، وین میں سلنڈر ٹھیک حالت میں موجود تھا، فائر بریگیڈ کی گاڑی نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پایا۔