اسلام آباد: تھانہ گولڑہ کی حدود سے گرفتار 3لڑکوں کا کیس معمہ بن گیا ، پولیس اور گرفتار لڑکوں کے بیان میں تضاد سامنے آیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس ارباب محمد طاہر نے لڑکوں کی بازیابی درخواست پر سماعت کی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم جاری کیا کہ پولیس اور گرفتار لڑکوں کے مؤقف میں تضاد ہے، اسلام پولیس نے ہائی کورٹ میں مؤقف اختیار کیا کہ 9مئی کوڈکیتی کے مقدمےمیں گرفتار کیا۔
گرفتار لڑکوں نے ہائیکورٹ میں اپنے بیان میں کہا کہ ہمیں 2 مئی کو گرفتار کیا گیا، آن لائن بائیک چلاتا ہوں،معاملے سے کوئی تعلق نہیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پولیس اور گرفتار لڑکوں کے مؤقف میں تضاد کے بعد سیشن جج سے انکوائری کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
عدالتی حکم پر گزشتہ سماعت پر لڑکوں کو پولیس نے عدالت کےسامنے پیش کیا ، تینوں لڑکوں کی نانی نے بازیابی کی درخواست ہائیکورٹ میں دائر کر رکھی ہے۔