لندن: برطانیہ میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز خطوط تقسیم کرنے والے گرفتار شخص نے اعتراف جرم کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق مسلمانوں کے خلاف متعصب اور نفرت بھری سوچ رکھنے والا 35 سالہ برطانوی شخص اسلام اور مسلمان دشمنی میں نفرت انگیز خطوط تقسیم کرتا تھا۔
برطانوی اخبار کے مطابق 35 سالہ ڈیوڈ پارنہام نے مسلمانوں کے خلاف سیکڑوں نفرت انگیز خطوط بھیجے، مجرم پارنہام پر اقدام قتل، افواہیں اور انتشار پھیلانے کا جرم ثابت ہوا ہے۔
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ مجرم نے جون 2016 سے جون 2018 تک 15 مختلف جرائم کا ارتکاب کیا، عدالت مجرم کی سزا کا فیصلہ چند رپورٹس کےحصول کے بعد کرے گی۔
ڈیوڈ پارنہام کا ٹرائل اولڈ بیلے کورٹ میں کیا گیا، مجرم نے برطانوی ملکہ اور وزیراعظم کو خطوط اور سفیدپاؤڈر بھی بھجوایا، خطوط میں سفیدپاؤڈر بھجوانے کا مقصد دھماکا خیز مواد سے ڈرانا تھا۔
برطانیہ: مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز مواد تقسیم کرنے والا شخص گرفتار
برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ جرم کو ڈی این اے، لکھائی اور فنگر پرنٹس کی مدد سے گرفتار کیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ ان دنوں برطانیہ میں مسلمانوں کے خلاف متعصب سوچ میں اضافہ ہورہا ہے، حکمران جماعت ’کنزر ویٹو پارٹی‘ میں بھی ایسے لوگ موجود ہیں جو مسلمان سے متعلق سخت رویہ اپناتے ہیں۔
یاد رہے کہ رواں سال مارچ میں بھی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تحریری مواد تقسیم کیے گئے تھے میں جس میں برطانوی شہریوں کو مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز کارروائیوں پر اکسایا گیا تھا، علاوہ ازیں مختلف مساجد پر حملے کی حکمت عملی بھی درج تھی۔