اشتہار

سپریم کورٹ کے بعد لاہور ہائی کورٹ کے ججز کو دھمکی آمیز خط بھیجنے پر بھی مقدمہ درج

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور : سپریم کورٹ کے بعد لاہورہائی کورٹ کے ججز کو دھمکی آمیزخط بھیجنے پر مقدمہ درج کرلیا گیا ، مقدمے میں دفعہ 7اےٹی اے،507 شامل کی گئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ کے ججز کو دھمکی آمیزخط بھیجنے پر مقدمہ درج کر لیا گیا ، دہشت گردوں کےخلاف تھانہ سی ٹی ڈی لاہور میں مقدمہ درج کیا گیا۔

پولیس نے مقدمہ ڈی ایس پی سیکیورٹی ہائیکورٹ کی مدعیت میں درج کیا ، سی ٹی ڈی حکام نے بتایا کہ مقدمےمیں دفعہ 7اےٹی اے،507 شامل کی گئی ہیں۔

- Advertisement -

حکام کا کہنا تھا کہ دھمکی آمیزخطوط کوتجزیے کےلیے پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی بھجوادیا گیا ہے اور ملزمان کی گرفتاری کےلیےشواہدجمع کئےجارہےہیں۔

گذشتہ روز لاہورہائی کورٹ کے چار ججوں جسٹس عالیہ نیلم، جسٹس شاہد بلال حسن، جسٹس شجاعت علی خان، جسٹس عابد علی شیخ کے بعد چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ ملک شہزاد احمد خان کے نام بھی خط آیا تھا۔

عدالتی عملے نے خط کھولے بغیرپولیس کواطلاع دی اور لاہورہائیکورٹ کوملنے والےخط بھی سی ٹی ڈی ٹیم کےحوالےکر دیے گئے۔

حکام کا کہنا تھا کہ جو ڈاکیہ خط لےکرآیا اس سے تفتیش کی جارہی ہے۔

خیال رہے دھمکی آمیرخطوط کا سلسلہ اسلام آبادہائی کورٹ سے شروع ہوا تھا، جب اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق سمیت آٹھ ججوں کومشکوک خطوط موصول ہوئے تھے، عدالتی ذرائع کا کہنا ہے خط میں موجود سفوف کوانتھریکس بتایا گیا ہے، جس کا فرانزک کرایا جارہا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں