سرگودھا میں ذاتی عناد پر انسانیت سے عاری سفاک ملزمان نے 6 مویشیوں کو زندہ جلا کر مار ڈالا پولیس نے مرکزی ملزم گرفتار کر لیا۔
یہ واقعہ سرگودھا کے نواحی چک میں تھانہ بھاگٹانوالہ کی حدود میں میں دیرینہ رنجش پر پیش آیا جہاں با اثر افراد نے غریب ہاری کے مویشیوں کو آگ لگا دی اور ملزمان فرار ہوگئے۔
اس واقعے کے نتیجے میں لاکھوں روپے مالیت کے 6 مویشی جل کر ہلاک ہوگئے جب کہ ایک درجن سے زائد جھلس کر شدید زخمی ہوگئے۔
حال ہی میں سرگودھا مخالفین نے مویشیوں کو آگ لگادی۔جس میں لاکھوں روپے مالیت کے مویشی جھلس کر ہلاک ہوگئے جبکہ ایک درجن سے زائد مویشی بچ گئے تاہم وہ بری طرح زخمی ہیں۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او سرگودھا کو ملزمان کے خلاف سخت ایکشن کا حکم دیا اور بھاگٹانوالہ پولیس کا ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتار ملزم سے تفتیش جاری شروع کر دی۔
جب کہ مائیکرو بلاگنگ سائٹ ایکس پر پنجاب پولیس نے مذکورہ جائے وقوعہ کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے اطلاع دی کہ اس گھناؤنے جرم کے مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
پوسٹ میں لکھا گیا تھا کہ’ اسلام نے بے زبان جانوروں کو بھی حقوق دیئے، ان کے حقوق متعین کرکے رہتی دنیا تک انہیں تحفظ فراہم کیا۔ ان سے بدسلوکی کرنے والوں کو دوزخ کے عذاب کی وعید سنائی۔‘
گزشتہ روز پولیس نے مویشیوں کو زندہ جلا کر مارنے والے واقعے کے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان نے ذاتی عناد پر مخالفین کے 6 مویشیوں کو آگ لگا کر مار ڈالا۔ مرکزی ملزم پکڑ لیا، تاہم اس کی بیوی اور بیٹے نے ضمانت قبل از گرفتاری کرا رکھی ہے۔
واضح رہے کہ حالیہ چند ہفتوں سے ملک میں بے زبان جانوروں پر وحشیانہ ظلم کے کئی واقعات سامنے آئے ہیں۔
سب سے پہلے سانگھڑ میں با اثر کی جانب سے اونٹنی کی ٹانگ کاٹنے کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس کے بعد سندھ حکومت اور انتظامیہ حرکت میں آئی جب کہ اونٹنی کو شیلٹر ہوم کراچی منتقل کر کے مصنوعی ٹانگ لگا دی گئی ہے۔
اس کے بعد حیدرآباد میں ایک گدھے کی ٹانگ توڑنے کا واقعہ پیش آیا جو کئی روز اذیت میں رہنے کے بعد ہلاک ہو گیا جب کہ اسی دوران پنجاب میں گدھے کے کان کاٹنے، کتوں کو بے دردی سے مارنے اور عمر کوٹ میں ایک اور اونٹ کی چاروں ٹانگیں کاٹ کر اسے ہلاک کرنے سے واقعات رونما ہوچکے ہیں۔