کراچی:حکومت سندھ نے مشترکہ مفادات کونسل کی تیاری کے لیے منعقدہ اجلاس میں وفاقی حکومت کے خلاف عدالت میں جانے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے سی سی آئی کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آرنےسندھ کےاربوں روپےکی غیرقانونی کٹوتی کی ‘ جسے ہم برداشت نہیں کریں گے۔
مذکورہ اجلاس میں محکمہ خزانہ سندھ نے ایف بی آر کی جانب سے رقوم کی غیر قانونی کٹوتی کی مفصل رپورٹ وزیر اعلیٰ سندھ کو پیش کی گئی۔
وزیر بلدیات سندھ کی جانب سے ایف بی آر کے اقدام کی سخت مذمت
اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ نے موقف اختیار کیا کہ سندھ حکومت یونیورسٹیزکو خصوصی توجہ دے رہی ہے‘ صوبائی ہائرایجوکیشن کمیشن کااہم مقصدہے۔
انہوں نے کہا کہ کوشش ہے تعلیم کے معیار اور انفرااسٹرکچرکوبہتر کروں‘ اس مقصد کے لیے وفاق ہائرایجوکیشن کمیشن کاکنٹرول صوبوں کے حوالے کرے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نےیہ بھی کہا کہ سندھ واٹرکمیشن بنانےپرتحفظات ہیں،ایسی واٹرپالیسی ہونی چاہئےجس سےمعیشت کاتحفظ ہو۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم چاہتےہیں کہ پانی کےمسائل سی سی آئی کےتحت حل ہوں۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔