لبنان میں جنگ بندی کے بعد اب غزہ میں 14 ماہ سے جاری جنگ بندی کے لیے کوششیں تیز ہوگئی ہیں اور اسرائیلی وفد جلد امریکا کا دورہ کرے گا۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق غزہ میں جنگ بندی کے معاملے پر پیش رفت کے لیے اسرائیلی وفد جلد امریکا کا دورہ کرے گا جہاں وہ موجودہ صدر بائیڈن اور نومنتخب صدر ٹرمپ سے ملاقات کر کے جنگ بندی کے موضوع پر تبادلہ خیال کرے گا۔
تاہم امریکا کی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا ہے امریکہ غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک سمجھوتے پر کام کر رہا ہے لیکن ابھی یہ سمجھوتہ ممکن نہیں ہو سکا ہے۔
دوسری جانب عالمی سطح پر بھی حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کی کوششیں جاری ہیں۔ ایرانی صدر اور عراقی وزیرِ اعظم کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، جس میں غزہ جنگ بندی سے متعلق تبادلہ خیال گیا۔ دونوں رہنماؤں نے غزہ جنگ بندی اور شام میں کشیدگی روکنے پر زور دیا۔
اس کے علاوہ سعودی نائب وزیرِ ٓخارجہ اور ایرانی سفیر کی ملاقات ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان خطے کی سیکیورٹی اور مشرقِ وسطی میں امن کی بحالی پر گفتگو ہوئی۔
سعودی وزارتِ خارجہ کے مطابق وزیرِ خارجہ شہزادہ سلمان بن فرحان مصر میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال 7 اکتوبر سے شروع ہونے والی اسرائیلی بربریت میں 44 ہزار سے زائد فلسطینی جام شہادت نوش کر چکے ہیں۔ شہدا میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔
تباہ حال غزہ میں لڑکی کا منگیتر سے تحفے میں صرف ’’ایک روٹی‘‘ کا مطالبہ