اسلام آباد: پاکستان میں 19 سال بعد ہونے والی مردم شماری کے پہلے مرحلے کا کام اختتام پذیر ہوگیا، محکمہ شماریات کے حکام نے تفصیلات جاری کردی ہیں.
تفصیلات کے مطابق ملک میں چھٹی مردم شماری کا سلسلہ جاری ہے، پہلے مرحلے میں شامل اضلاع میں مردم شماری کا کام اختتام پذیر ہوگیا ہے، جس کی محکمہ شماریات کے حکام نے تفصیلات جاری کردی ہیں.
مردم شماری کے عملہ نےکام مقرره مدت میں 28 مارچ کو مکمل کیا، مکمل شدہ مرحلے میں 40,226 بلاکوں میں کام مکمل کیا گیا ہے، مردم شماری کے لیے مقرر کیے گئے بلاکوں میں سے ایک چوتھائی حصے پر کام مکمل ہوگیا ہے۔
دوسری جانب کوئٹہ میں مردم شماری کے دوران 22 افغان باشندے گرفتار کیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ افغان باشندوں کے خلاف فارن ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
علاوہ ازیں پشاور میں مردم شماری کا ڈیٹا غیرمتعلقہ افسران کو دینے کی شکایت پرسرکلرجاری کیا گیا ہے ، مراسلہ صوبائی اداروں،پولیٹیکل ایجنٹس اورکنٹونمنٹ بورڈ کو جاری کیا گیا ہے.
مراسلہ کے مندرجات میں درج ہے کہ مردم شماری کاڈیٹاغیر متعلقہ افراد کو دینا قواعد کے خلاف ہے، محکمہ شماریات کاعملہ ڈیٹا اپنی حد تک رکھنے کاپابند ہے۔
مردم شماری کےدوسرے فیزکاآغازجمعےسےہوگا
یاد رہے کہ مردم شماری کے پہلے مرحلے کا دوسرا بلاک جمعے سےشروع ہوگا۔جو اگلے مہینے کی تیرہ تاریخ کو مکمل ہوگا۔
اس مرحلے کے دوران صوبہ خیبرپختونخواہ کے چھ ہزارچارسوپینتالیس، فاٹا کےایک سو پچیس،پنجاب کےبیس ہزارایک سو اٹھاسی،سندھ کے نوہزار اکیاسی،بلوچستان کےدوہزار آٹھ سوچودہ، آزادکشمیر کےایک ہزاردوسوبائیس اورگلگت بلتستان کےتین سوساٹھ بلاک میں خانہ ومردم شماری ہوگی۔