پشاور: پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مردم شماری کے لیے پولیس کو تاحال فنڈ نہیں ملے ہیں، جس کے باعث انتظامات کو حتمی شکل دینے میں مشکلات آڑے آرہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق فنڈزکی عدم ادائیگی کی وجہ سے خیبرپختونخواہ میں مردم شماری متاثر کا عمل متاثر ہونے کا خدشہ ہے، مکمل منصوبے کی سیکیورٹی سمیت دیگراخراجات کے لئے پولیس نے صوبائی حکومت 525.427 ملین روپے مانگ لئے ہیں.
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ محکمہ پولیس نے ڈی پی اوزکی رپورٹ پرتفصیلات سے آگاہ کیا ہے.
مردم شماری کے فیزون میں 16 ہزار اہلکار ڈیوٹیاں دیں گے جبکہ فیز ٹو میں 15 ہزار اہلکار اپنے فرائض سرانجام دیں گے، فیزون کے تحت 11 اضلاع میں مردم شماری شروع کی جائے گی.
انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے لیے پولیس کو تاحال فنڈ نہیں ملے ہیں، جس کے باعث انتظامات کو حتمی شکل دینے میں مشکلات آڑے آرہی ہیں۔
مزید پڑھیں:قبل ازمردم شماری دھاندلی روکنے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے‘ فاروق ستار
واضح رہے کہ چند روز قبل سربراہ ایم کیوایم ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا تھا کہ غلط مردم شماری کی وجہ سے سندھ کے شہری عوام میں احساس محرومی پایا جاتا ہے، ہم نے احساس محرومی ختم کرنے کے لئے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے.