سنچورین میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد جنوبی افریقہ نے پاکستان کو دو وکٹوں سے شکست دے دی۔
باکسنگ ڈے ٹیسٹ کے چوتھے روز جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے صرف 121 رنز درکار تھے۔ پروٹیز نے سنسنی خیز مقابلے بعد 8 وکٹیں گنوا کر یہ ہدف حاصل کر لیا۔ محمد عباس کی دوسری اننگ میں چھ وکٹیں رائیگاں گئیں۔
پاکستان کی جانب سے جیت کے لیے دیے گئے 148 رنز کے ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقہ نے چوتھے روز دوسری اننگ کا آغاز 3 وکٹوں پر 27 رنز کے ساتھ کیا۔ 62 کے مجموعی اسکور پر محمد عباس نے ٹرسٹان اسٹب کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کیا اور پھر 96 ایڈم میکرم کو بولڈ کر کے قومی ٹیم کی فتح کی امید بندھائی۔
پروٹیز کی لگاتار تین وکٹیں 99 کے اسکور پر گر گئیں۔ پہلے محمد عباس نے محمد رضوان کی مدد سے حریف کپتان ٹمبا باوما کو خطرہ بننے سے قبل 40 کے انفرادی اسکور پر کو پویلین بھیجا۔ ڈیوڈ بیڈنگھم اور کوربن بوش کی وکٹیں بھی عباس نے اڑائیں جب کہ نسیم شاہ نے کائل ویرن کو بولڈ کیا۔
کھانے کے وقفے پر جنوبی افریقہ کا اسکور 8 وکٹوں پر 116 رنز تھا۔ پاکستان کو جیت کے لیے صرف دو وکٹیں جب کہ پروٹیز کو 32 رنز درکار تھے۔
تاہم کھانے کے وقفے کے بعد کگیسو ربادا اور مارکو جینسن نے کوئی وکٹ نہ گرنے دی اور اپنی ٹیم کو دو وکٹوں سے فتحیاب کرایا۔
اس سے قبل باکسنگ ڈے ٹیسٹ میچ کے پہلے روز جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ پوری پاکستانی ٹیم پہلی اننگ میں 211 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔ کامران غلام 54 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ پروٹیز کے ڈین پیٹرسن نے 5 اور کوربن بوش نے 4 وکٹیں حاصل کیں۔
جنوبی افریقہ نے پہلی 301 رنز بنا کر 90 رنز کی برتری حاصل کی۔ ایڈن میکرم 89 رنز بنا کر ٹاپ اسکورر رہے جب کہ کوربن بوش نے لوئر آرڈر میں 81 رنز کی نا قابل شکست اننگ کھیلی۔
پاکستان کی جانب سے خرم شہزاد اور نسیم شاہ نے تین، 3 وکٹیں حاصل کیں۔ عامر جمال نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جب کہ محمد عباس اور صائم ایوب کے ہاتھ ایک ایک وکٹ آئی۔
قومی ٹیم نے دوسری اننگ میں نائب کپتان سعود شکیل کے 84 اور بابر اعظم کے 50 رنز کی مدد سے 237 رنز بنائے اور جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 148 رنز کا ٹارگیٹ دیا۔ پروٹیز پیسر مارکو جینسن نے 6 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
جنوبی افریقہ نے دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں ایک صفر کی نا قابل شکست برتری حاصل کر لی ہے۔ دوسرا اور آخری ٹیسٹ میچ 3 جنوری سے کیپ ٹاؤن میں کھیلا جائے گا۔
واضح رہے کہ جنوبی افریقا اور پاکستان کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہے جس کے فائنل میں کوالیفائی کرنے کے لیے بھارت، آسٹریلیا، جنوبی افریقا اور نیوزی لینڈ کے درمیان مقابلہ ہے۔ جنوبی افریقہ کی جیت نے بھارت کے لیے مشکلات بڑھا دی ہیں۔