ہفتہ, مئی 10, 2025
اشتہار

پاک بھارت تناؤ : نیشنل سائبر ایمرجسنی رسپانس ٹیم کی اہم ایڈوائزری جاری

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : پاک بھارت تناؤ کے پیش نظر نیشنل سائبر ایمرجسنی رسپانس ٹیم کی اہم ایڈوائزری جاری کردی ،جس مین میڈیا پروفیشنلز، سوشل میڈیاصارفین اور حکومتی اداروں کومحتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق نیشنل سائبر ایمرجسنی رسپانس ٹیم نے مشرقی سرحد پر پاک بھارت سرحدی تناو کے معاملے پر دشمن عناصرکی جانب سے مس انفارمیشن اورڈس انفارمیشن کے تدارک کے لیے ایڈوائزری جاری کردی ۔

ایڈوائزری میں میڈیا پروفیشنلز، سوشل میڈیاصارفین اور حکومتی اداروں کومحتاط رہنے کی سفارش کی گئی ہے۔

ملک دشمن عناصرمس انفارمیشن،ڈس انفارمیشن کوسائیکلوجیکل ہتھیارکے طورپرپھیلارہےہیں، مہم کا مقصد افراتفری پھیلانا اور ملکی قیادت پر اعتماد کو ختم کرنا ہے۔


پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں


ایڈوائزری میں کہنا تھا کہ فوجی نقل و حرکت، آپریشنل پیش رفت یا کسی بھی واقعے سے متعلق تصاویر، ویڈیوز یا معلومات سوشل میڈیا پر شیئر نہ کریں ۔ حساس معلومات کا اشتراک دشمن عناصر کو سہولت فراہم کر سکتا ہے اور اس سے آپریشنل سیکورٹی میں خلل پیدا ہو سکتا ہے ۔

نیشنل سائبر ایمرجسنی رسپانس ٹیم نے کہا کہ سرکاری اداروں کے فیک آفیشل ہینڈلز بنا کرکے غلط معلومات پھیلائی جاسکتی ہیں اور ملک دشمن عناصرغلط بیانیہ کے ذریعے تقسیم پیدا کرنے کی کوششیں کرسکتے ہیں۔

ایڈوائزری کے مطابق ڈیجیٹل میڈیا، سرحدی مقامات سے رپورٹنگ کرنے والے افراد اس مہم کا نشانہ بن سکتے ہیں وٹس ایپ اور ٹیلی گرام گروپس میں سرگرم لوگ اس مہم کا نشانہ بن سکتے ہیں۔

ایڈوائزری میں سرحدی مقامات سے بروقت معلومات فراہم کرنے سے گریز کرنے کی سفارش کی گئی ہے اور کہا گیا کہ صارفین جذباتی اور سنسنی خیز مواد سے خبردار رہیں۔

رسپانس ٹیم نے مزید کہا کہ حساس معلومات فراہم کرنےسے قبل متعلقہ سرکاری اداروں سے کلئیرنس لینے کا کہا گیا ہے ، مس انفارمیشن ، ڈس انفارمیشن کے تدارک کےلیے ڈیپ فیک ڈی ٹیکشن ٹولز کے استعمال کی سفارش کی گئی ہے۔

ایڈوائزری میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پرمشکوک اور فیک اکاونٹس کی نشاندہی کرنے صارفین کو حکومتی پریس بریفنگز، آئِی ایس پی آر ، پی آئی ڈی کی معلومات پرہی اعتماد کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں