منگل, مئی 13, 2025
اشتہار

خدشہ ہے کہ شہبازشریف کو کام کرنے کا مینڈیٹ نہیں دیا جائے گا، چوہدری نثار

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ خدشہ ہے شہباز شریف کو کام کرنے کا مینڈیٹ نہیں دیا جائے گا،  پارٹی کو گھر کی لونڈی بنایا گیا تو اس سے رشتہ بھی نہیں رہے گا۔

یہ بات انہوں نے نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، نواز لیگ میں دراڑیں پڑنے لگیں، سینئر پارٹی رہنما نے راز کی باتیں کھول کر بیان کردیں۔

وزیر اعظم اور چیف جسٹس کی حالیہ ملاقات سے متعلق اپنی گفتگو میں چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس ثاقب نثار اور وزیراعظم خاقان عباسی کی ملاقات سے ابہام دورنہیں ہوئے بلکہ ان میں اضافہ ہوا، اگر یہ طریقہ پہلے اپنا لیا گیا ہوتا تو آج حالات مختلف ہوتے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میں آئندہ کس جماعت کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑوں گا اس کا فیصلہ میں نے خود کرنا ہے، اگر نواز لیگ کو گھر کی لونڈی بنایا گیا تو میرے لئے جماعت سے رشتہ برقرار رکھنا مشکل ہو جائے گا۔

ایک سوال کے جواب میں چوہدری نثار نے کہا کہ خدشہ ہے کہ نوازلیگ کا صدر بنانے کے بعد شہباز شریف کو کام کرنے کا مینڈیٹ نہیں دیا جائے گا  اور اگر انہیں کام کرنے کا پورا مینڈیٹ دیا گیا تو پارٹی کے کئی امور میں مزید بہتری آسکتی ہے،۔

چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ عمران خان اور آصف زرداری کا ہاتھ ملانا اچھا شگون ہے، ماضی میں چیئرمین پی ٹی آئی سے دوستی رہی ہے لیکن سیاسی تعلق نہیں ہے۔

یاد رہے کہ سابق وزیرداخلہ نے گزشتہ ہفتے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا مسلم لیگ ن سے بہت پرانا تعلق ہے، 34 سال کے دوران کئی بار اختلاف رائے ہوا، البتہ اب جو صورت حال ہے، ایسی پہلے نہیں‌ تھی۔

مزید پڑھیں: اگر مریم نواز پارٹی لیڈر بنیں، تو ن لیگ سے الگ ہوجاؤں گا، چوہدری نثار

چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے کان بھرے گئے کہ جیل جانے سے عوام کی ہمدردی ملے گی، میری رائے میں یہ تاثر غلط ہے، نوازشریف جیل گئے تو ان کی سیاست کو شدید نقصان پہنچے گا۔

مزید پڑھیں: مریم نواز کی زبان پارٹی کو بند گلی میں لے جا رہی ہے، چوہدری نثار

چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتے تھے، ن لیگ میں اظہاررائے کی آزادی ہے، مگر اختلاف رائے کی پہلے جو آزادی تھی، وہ اب نہیں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں