اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا کو مادر پدر آزاد نہیں چھوڑ سکتے اس کے لیے قاعدہ قانون بنانا بہت ضروری ہے، فوج اور عدلیہ کے خلاف ٹوئٹ کرنے والوں کو گرفتار کیا جائے گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ سوشل میڈیا کی اہمیت بہت زیادہ ہے اس لیے کوئی بھی غلط یا صحیح آئی ڈی بناکر اپنی مرضی کا مواد شیئر کرسکتا ہے، سوشل میڈیا غیر منظم فورم ہے جس میں کوئی ضابطہ اور احتساب نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر مقدس ہستیوں کی تضحیک کی گئی، وزیر اعظم کی ہدایت پر سوشل میڈیا کے معاملے کو خود دیکھنا شروع کیا اور ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا۔
پڑھیں: فوج کےخلاف سوشل میڈیا پر مہم ، پی ٹی آئی کے رکن سالار خان پوچھ گچھ کیلئے طلب
چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ سوشل میڈیا کی اہمیت بہت زیادہ ہے مگر قومی سلامتی کے معاملے پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جاسکتا، جو شخص بھی پاک فوج اور عدلیہ کے خلاف ٹوئٹ کرے گا اُسے ضرور گرفتار کیا جائے گا۔
وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ میڈیا کے نمائندوں اور وفود سے بھی ملاقاتیں ہوئیں جس میں انہیں ضابطہ اخلاق کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی، قومی سلامتی سے متعلق ضابطہ اخلاق تیار کرلیا گیا ہے جس پر سب کو عمل کرنے کا پابند کیا گیا ہے، ضابطہ اخلاق تیار کر کے اسپیکر اسمبلی کو دے کر اُسے ایوان سے منظوری کے بعد لاگو کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: دشمن قوتیں سوشل میڈیا سے نوجوانوں کو پراگندہ کر رہی ہیں: آرمی چیف
چوہدری نثار نے کہا کہ تحریک انصاف نے سوشل میڈیا کے معاملے پر سڑکوں پر آنے کی دھمکی دی، یقین دلاتا ہوں کہ سوشل میڈیا پر کوئی قدغن نہیں لگایا جارہا بس اس کے لیے کچھ اصول طے کیے جارہے ہیں، کوئی سٹرکوں پرآنے کی دھمکیاں نہ دے،ہم قانون کے مطابق کام کررہے ہیں۔
وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ ظفر اقبال جھگڑا کی چیف جسٹس کے ساتھ بنائی جاتی ہے تو مقدس ہستیوں کے لیے گستاخانہ مواد بھی شیئر کیا جاتاہے، ایسے عناصر کے خلاف کارروائی کی گئی تو تاثر دیا گیا کہ سوشل میڈیا پر حملہ ہوگیا، ایسانہیں ہے کہ آزادی اظہاررائے کے نام پرکچھ بھی کہہ دیاجائے۔
یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا گرفتاریوں کے خلاف پی ٹی آئی کا احتجاج
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ایف آئی اے کی کارروائیوں کے بعد سے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد اور ملک مخالف مواد کی تشہیر کافی کم ہوگئی ہے، تفتیش کے لیے بلائے جانے والے لوگوں کے کمپیوٹر اور فون چیک کیے جائیں گے اگر وہ کسی جرم کے مرتکب ہوئے تو قانون کے مطابق سزا دی جائے گی تاہم ابھی تک کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔
اس موقع پر چوہدری نثار بانی ایم کیو ایم کا تذکرہ کرنا نہ بھولے اور کہا کہ متحدہ بانی سے متعلق ریڈ وارنٹ اپنے قانون کے مطابق بھیجے۔