تازہ ترین

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

پیٹرول یکم مئی سے کتنے روپے سستا ہوگا؟ شہریوں کے لیے بڑا اعلان

اسلام آباد: یکم مئی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں...

وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات

ریاض: وزیراعظم شہبازشریف کی سعودی ولی عہد اور...

پاکستان کیلیے آئی ایم ایف کی 1.1 ارب ڈالر کی قسط منظور

عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان...

ہمارے لیے قرضوں کا جال موت کا پھندا بن گیا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے...

پرویزالٰہی رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار

اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودہری پرویزالٰہی کو پولیس لائن سے رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔

پرویزالٰہی سردارعبدالرازق ایڈووکیٹ کی گاڑی میں پولیس لائنز سے باہرآئے تھے، ان کے وکیل سردار عبدالرازق ایڈووکیٹ اور ڈرائیور کو اتار کر پرویزالٰہی کو گاڑی کے ساتھ لے جایا گیا۔

خیال رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے  پرویز الٰہی کی تھری ایم پی او کے تحت نظربندی معطل کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

اس حوالے سے ان کے وکیل عبدالرازق ایڈووکیٹ نے بتایا کہ پرویزالٰہی کو عدالتی حکم پر رہا گیا تھا لیکن دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ہے۔

انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم عدالتی فیصلے کے بعد حکم نامہ  لے کر چودہری پرویزالٰہی کی رہائی کیلئے پولیس لائنز آئے تھے۔

عبدالرازق ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ پرویزالٰہی کو پولیس لائنز کے باہر سے گرفتار نہیں گاڑی سمیت اغوا کیا گیا ہے،
انہوں نے بتایا کہ جیسے ہی پرویزالٰہی میری گاڑی میں بیٹھ کر پولیس لائنز سے باہر آئے تو کچھ لوگ راستہ بند کرکے کھڑے تھے۔

سردارعبدالرازق ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ کا واضح حکم تھا کہ پرویزالٰہی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے اور ساتھ عدالت نے انہیں فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے آج کی سماعت میں پرویزالٰہی کا تھری ایم پی او معطل کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا، جب کہ لاہور ہائیکورٹ نے بھی پرویز الٰہی کے معاملے پر سماعت کی ہے اور اسلام آباد کے چیف کمشنر اور آئی جی جو حکم دیا ہے کہ پرویز الٰہی کو لے کر بدھ کے روز عدالت کے سامنے پیش ہوں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری نے پرویزالہی کی ایم پی او آرڈر کالعدم قرار دینے کی درخواست پر سماعت کی۔

اس موقع پر پرویزالٰہی کے وکیل نے کہا کہ پرویز الٰہی تین ماہ سے جیل میں ہیں، وہ کیسے نقص امن کے حالات پیدا کرسکتے ہیں، انہوں نے چار ماہ سے کوئی بیان تک نہیں دیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے پرویزالہیٰ کو آج عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے تھے کہ اس کیس میں توہین عدالت اور محکمانہ کارروائی ہوگی۔

دوسری جانب قومی احتساب بیورو (نیب) نے یکم ستمبر کو لاہور ہائی کورٹ کا پرویز الہیٰ کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم چیلنج کردیا ہے۔

گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ میں پرویزالہٰی کی بازیابی کا کیس منگل یعنی آج کی کازلسٹ سے نکال دیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -