کراچی: وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کراچی کا کچرا صاف کرنے کا ٹاسک مجھے میرے چیئرمین نے دیا، سندھ میں ہماری حکومت ہے اس لیے کراچی میں کچرا صاف کرنے کی 100 فی صد ذمہ داری ہماری ہے۔
تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کی خصوصی نشریات ’کراچی سب کا ۔۔ کراچی کا کوئی نہیں‘ میں بات کرتے ہوئے ناصر حسین شاہ نے کہا کہ کراچی میں روزانہ 15 سے 16 ہزار ٹن کچرا اکھٹا ہو رہا ہے۔
ایسا نظام بنانا ہے جس سے کراچی سے ہمیشہ کے لیے کچرا ختم ہو جائے، بلاول بھٹو نے مجھے ٹاسک دیا ہے، اسے پورا کر کے دکھاؤں گا۔
انھوں نے کہا کہ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ سندھ حکومت کے ماتحت آتی ہے، یہ کام کر رہا ہے، تاہم اسے مزید بہتر کیا جا رہا ہے، کراچی سب کا ہے، سب کو ایک ہونا ہوگا، کراچی میں جو کوتاہیاں، کمیاں رہ گئی ہیں اسے ٹھیک کریں گے۔
وسیم اختر کا مؤقف: قانون کے تحت کچرا صاف کرنا سندھ حکومت کا کام ہے، کراچی کو تقسیم کردیا گیا
وزیر بلدیات کا پروگرام میں کہنا تھا کہ وہ موجودہ کارکردگی سے 100 فی صد مطمئن نہیں ہیں، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کی کارگردگی 100 فی صد نہیں رہی، تمام یوسیز کے چیئرمین کو آن بورڈ لے کر ہی کچھ کریں گے، بہت جلد کراچی کے حوالے سے بہتری آئے گی۔
ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ عاشورہ کے بعد کراچی کے کچرے پر مکمل حل کی طرف جائیں گے، عاشورہ کے بعد تمام اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لیں گے۔
مصطفیٰ کمال کا مؤقف: میرے پاس بھی وہی اختیارات تھے، جو آج وسیم اختر کے پاس ہیں
انھوں نے کراچی میں صفائی کے سلسلے میں وفاقی وزیر علی زیدی کے اقدامات کی تعریف کی، اور کہا کہ ان کے اقدامات سے بہتری آئی ہے۔
ناصر شاہ نے کا کہ وہ وزیر بلدیات رہیں گے تو کراچی کا مسئلہ حل ہو جائے گا، انھوں نے یہ بھی بتایا کہ سندھ حکومت نے شہری حکومت کو 55 کروڑ روپے دیے ہیں۔