اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں غلام ربانی اور سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کے خلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری دے دی گئی، چیئرمین نیب نے کہا نیب چہرے کونہیں کیس کوقانونی منطقی انجام تک پہنچانے پریقین رکھتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا ، جس میں ڈپٹی چیئرمین نیب،پراسیکیوٹر جنرل ،ڈی جی نیب راولپنڈی سمیت دیگر حکام شریک ہوئے، اجلاس میں میگا کرپشن کیسز میں پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔
نیب ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پانچ انکوائریز کی منظوری دی گئی، جس میں غلام ربانی، سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر ، میاں امتیاز، چوہدری منیر کیخلاف عدم شواہد پر انکوائری بند کرنے کی منظوری ، سابق چیئرمین این آئی سی ایل ایاز نیازی کیخلاف تفتیش بند کرنے کی منظوری ، سی ڈی اے افسران کیخلاف مبینہ کرپشن پر انکوائری کی منظوری اور سلطان گل اور دیگر کیخلاف انکوائری ایف آئی اے کو بھیجنے کی منظوری شامل ہیں۔
اجلاس میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن کیسزکو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے ، بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے اور بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے سرجری وقت کی اہم ضرورت ہے۔
چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب احتساب سب کے لیے کی پالیسی پرسختی سےعمل پیرا ہے، نیب چہرے کونہیں کیس کو قانونی منطقی انجام تک پہنچانے پریقین رکھتا ہے، 23 ماہ میں بد عنوانی کے 610ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کیے اور 71ارب بلاواسطہ اور بلا واسطہ برآمد کرکےقومی خزانہ میں جمع کرائے۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے مزید کہا کہ غیرقانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی تعداد روکنے پرعوام کی نشاندہی کرنی چاہیے، بزنس کمیونٹی ملک کی ترقی اور خوشحالی میں ریڑھ کی حیثیت رکھتی ہے۔
یاد رہے رواں سال فروری میں قومی ادارہ احتساب بیورو (نیب) کے اجلاس میں سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سمیت 13 انکوائریز کی منظوری دی گئی تھی۔